نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے دہشت گرد اجمل قصاب کو بھی منصفانہ ٹرائل دیا ہے۔ جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں بنچ نے اشارہ کیاکہ عدالت یاسین ملک کے معاملے میں تہاڑ جیل کے اندر ایک کمرہ قائم کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے ۔دراصل سپریم کورٹ سی بی آئی کی اس درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں جموں و کشمیر اے کی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔ ستمبر 2023 کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جس میں یاسین ملک کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ یاسین ملک کی پیشی جموں و کشمیر میں آن لائن نہیں ہو سکتی کیونکہ جموں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی بہت اچھی نہیں ہے۔ اجمل قصاب کو بھی ہائی کورٹ میں قانونی مدد فراہم کی گئی، سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر یاسین ملک کو جموں و کشمیر بھیجنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کشمیر جانے کی کوشش کر رہے ہیں اسی لیے انہوں نے کسی وکیل کی خدمات حاصل نہیں کیں۔ قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ