نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ میٹنگ کرے اور بندھوا مزدوروں بالخصوص بچوں کی بین ریاستی اسمگلنگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک تجویز تیار کرے۔ اسے ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے جسٹس بی آر گو ئی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اتر پردیش میں رہائی پانے والے 5264 بندھوا مزدوروں میں سے صرف 1101 کو فوری طور پر مالی امداد ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تمام ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد اسے ایک متحدہ فیصلہ لینا چاہیے۔
قومی انسانی حقوق کمیشن کو بھی اس عمل میں شامل کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ لاپتہ بچوں کے پورٹل کی طرح بندھوا مزدوروں کا پتہ لگانے کے لیے بھی ایک پورٹل ہونا چاہیے، سماعت کے دوران ایک درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ اسے 28 فروری 2019 کو یوپی کے شاہجہاں پور میں ایک اینٹوں کے بھٹے سے بچایا گیا تھا۔ اسے بہار کے گیا ضلع سے ایک ٹھیکیدار شاہجہاں پور لایا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق اسے اور اس کے ساتھی مزدوروں کو کم از کم اجرت بھی نہیں دی گئی۔ اسے کہیں جانے کی اجازت بھی نہیں تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ