نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کو صنعت کار گوتم اڈانی پر امریکہ میں بدعنوانی کے ایک معاملے میں ملزم بنائے جانے پر نشانہ بنایا۔ راہل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی صنعت کار گوتم اڈانی کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ پارٹی اس معاملے کو مسلسل اٹھاتی رہی ہے اور آج ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ اڈانی جیل میں کیوں نہیں ہیں؟
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں یہ بالکل واضح اور قائم ہے کہ اڈانی نے وہاں اور ہندوستان میں قانون کو توڑا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ 2 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالہ اور دیگر کئی الزامات کے باوجود اڈانی اس ملک میں آزاد گھوم رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 'ایک ہیں تو سیف ہیں' کے نعرے پر بھی طنز کیا اور کہا کہ اگر دونوں ایک ہیں تو محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اڈانی کے بارے میں کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعلیٰ کو بھی جیل بھیج دیا جاتا ہے لیکن اڈانی کروڑوں کا گھپلہ کر کے بھی باہر گھوم رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پارٹی کی جانب سے مطالبہ کیا کہ اڈانی کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور سیبی کی چیئرپرسن مادھوی بچ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کی تحقیقات کی جائیں۔
کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ پارٹی آئندہ لوک سبھا اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ اس مسئلہ کو مضبوطی سے اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہونے کے ناطے یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ راہل نے کہا کہ اڈانی نے بدعنوانی کے ذریعے ہندوستان کی دولت حاصل کی ہے اور ہم اس معاملے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہیں۔ پارٹی اڈانی کے پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ گوتم اڈانی اور ان کے رشتہ دار کو امریکہ میں 250 ملین ڈالر رشوت کے معاملے میں ملزم بنایا گیا ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ اڈانی نے ہندوستانی حکام کو رشوت دے کر شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کیے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ