مونگیر ،12نومبر(ہ س)۔
بروز منگل قاضی رضی احمد رحمانی ندوی، قاضی شریعت دارالقضاءمونگیر، مولانا محمد عارف رحمانی جنرل سکریٹری جامعہ رحمانی مونگیر، محمد خالد حسین ڈپٹی میئر مونگیر، محمد فیاض عالم اسٹیٹ سکریٹری کانگریس اقلیتی سیل، مولانا محمد رافع تبلیغی جماعت، رفیع احمد خان جنرل سکریٹری جماعت اسلامی مونگیر، مولانا محمد مشیر الدین ممبر ایڈوائزری کمیٹی امارت شریعہ، مولانا محمد راغب رحمانی امام جامع مسجد مونگیر، محمد جنید مخمور (آر جے ڈی)، محمد عابد نائب صدر اقلیتی سیل ا?ر جے ڈی، پپو کمار یادو صدر جن ادھیکار پارٹی، مولانا محمد صالحین ندوی سکریٹری رحمانی فاونڈیشن مونگیر، فضل رحماں رحمانی ایچ او ڈی شعبہ صحافت جامعہ رحمانی مونگیر، مفتی برکت اللہ قاسمی سکریٹری تنظیم امارت شریعہ، حافظ محمد احتشام عالم رحمانی ممبر ایڈوائزری کمیٹی امارت شرعیہ، محد خالد سیف اللہ صدر جماعت اہل حدیث، محمد رزاق نائب صدر وکاسشیل انسان پارٹی (وی آئی پی) پر مشتمل ایک وفد نے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھارکھنڈ کی تحریک اور امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر کی ہدایت پر وقف ترمیمی بل 2024 کے حوالہ سے آئی اے ایس افسر مونگیر کے کلکٹر ( ڈی ایم ) اونیش کمار سنگھ کی خدمت میں11/ صفحات پر مشتمل انگریزی زبان میں ایک جامع اور مفصل میمورنڈم پیش کیا جس میں آئین کی روشنی میں وقف بل کے نقصانات کو واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے، اور یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ یہ بل نہ صرف مسلم پرسنل لا کے خلاف ہے بلکہ وقف ایکٹ 1995میں دئیے گئے مراعات و تحفظات اور دستور ہند کے بنیادی دفعات دفعہ 14/25/26 کے بھی خلاف ہے اس لئے جے پی سی کو کسی بھی طرح اس بل کو منظور نہیں کرنا چاہیے اور بھارت کی حکومت کو اسے فوری طور پر واپس لینا چاہیے ،کلکٹر صاحب نے خوشگوار ماحول میں گفتگو کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ اس میمورنڈم کو حکومت بہار اور جے پی سی کے چیئرمین تک بھیج دیں گے۔ڈی ایم اونیش کے اخلاق سے وفد کے سبھی لوگ بے حد متاثر ہوئے اور باہر نکل کر میڈیا کے سامنے ان کے اعلیٰ اخلاق اور اطمنان بخش گفتگو کی روداد پیش کی۔
واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024ءکے تعلق سے اول دن سے حضرت امیر شریعت کی ہدایت پر تمام ملی تنظیموں کو ساتھ لیکر امارت شرعیہ مختلف طریقے پر اس بل کے خلاف کام کر رہی ہے، اس تعلق سے 15/ستمبر 2024ءکو پٹنہ میں عظیم الشان تحفظ اوقاف کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے علاوہ کئی صوبوں کے علماء ودانشوران نے شرکت کی اور تمام ملی تنظیموں کے سربراہان نے ملک کی بر سر اقتدار جماعت کو مخاطب کرکے یہ کہا کہ ہم سب مشترکہ طور پر اس وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں حکومت اس بل کو فوری واپس لے، اس کے علاوہ جے پی سی کو ای میل بھیجوانے کے لئے امارت شرعیہ کے کارکنان نے گاوں گاوں جاکر محنت کی جس کے نتیجہ میں تین کروڑ چھیاسٹھ لاکھ سینتیس ہزار تین سو پچاسی(36637385) ای میل جے پی سی بھیجا گیا، اس کے ساتھ امیر شریعت کی ہدایت پر گاوں گاوں میں وقف کے تعلق سے بیداری اجلاس منعقد کیا گیا اور میٹنگیں کی گئیں اور یہ سلسلہ تا ہنوز جاری ہے۔اس کے علاوہ حضرت امیر شریعت نے ملک کے مختلف ریاستوں کا دورہ کر کے علاقہ کے چیدہ چنندہ لوگوں کے درمیان تحققیقی پریزینٹیشن پیش کر کے بل کے آئینی، دستوری اور شرعی خامیوں کو اجاگر کیا اور ٹیمیں تیار کر کے انہیں گھر گھر جا کر اس بل کی خطرناکی سے لوگوں کو آگاہ کرنے کی ذمہ داری دی۔ حضرت امیر شریعت نے خانقاہ رحمانی میں اس سلسلہ کا کئی ورکشاپ منعقد کر کے لوگوں کو تیار کیا اور قیادت و سیادت کی ذمہ داری سونپی جس کا سلسلہ جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais