نئی دہلی،12نومبر(ہ س)۔
ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے 137 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پرانی دہلی کے شاہ ولی اللہ لائبریری میں دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود پروفیسر ریاض عمر نے آزادی کے بعد ملک کی تعمیر نو میں مولانا کے کردار کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قائم کردہ ادارے آج بھی ملک کے نوجوانوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان اور مولانا کو یاد کرتے ہوئے پروفیسر عمر نے کہا کہ ان دونوں کا مقصد ایک ہی تھا اور ان دونوں نے تعلیمی میدان میں جو کام کیا وہ آج بھی لوگوں کو روشنی دکھا رہا ہے۔ فرق یہ تھا کہ سرسید کا دور غلامی کا دور تھا اور بہت مشکل دور تھا لیکن مولانا کا دور اس دور سے مختلف تھا۔ اس موقع پر خلیل احمد اور عمران خان نے بھی مولانا کو یاد کیا اور کہا کہ ان کے ذریعے آزادی کے بعد ملک کی تقسیم کے دوران ہندوستانی مسلمانوں کو پاکستان جانے سے روکنے کا کام کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مولانا نے اس جامع مسجد کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر کہا تھا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں رہنا چاہیے اور پاکستان نہیں جانا چاہیے اور ان کے مشورے پر بہت سے مسلمانوں نے پاکستان جانے کا فیصلہ منسوخ کر دیا تھا۔ سیمینار کی صدارت سکندر مرزا نے کی اور انہوں نے تمام حاضرین کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس موقع پر اشوک ماتھر، محمد اویس، محمد عارف، محمد ندیم ملک، اخلاق الدین، محمد شریف قریشی، محمد طاہر، حافظ عبدالمجید، طاہر خان لاہوٹی، شارب مرزا، نائف خان، سید سلطان احمد وغیرہ موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais