دنیا میں تیل کافی ہے، سپلائی آنے کے بعد خام تیل کی قیمتیں کم ہوں گی: ہردیپ سنگھ پوری
نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو کہا کہ دنیا کے پاس کافی خام تیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں مزید سپلائی آنے کے بعد امید ہے کہ خام تیل کی قیمتیں نیچے آئیں گی۔ نئی دہلی میں منعقد ایک پروگرام کے موقع پر وزیر پٹرولیم
ہ


نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو کہا کہ دنیا کے پاس کافی خام تیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں مزید سپلائی آنے کے بعد امید ہے کہ خام تیل کی قیمتیں نیچے آئیں گی۔

نئی دہلی میں منعقد ایک پروگرام کے موقع پر وزیر پٹرولیم نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ تیل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر، انہوں نے کہا کہ ہم تیل کی دستیابی کے بارے میں بالکل پریشان نہیں ہیں، ہم نے ماضی میں بھی اس پر نیویگیٹ کیا ہے، ہم مستقبل میں بھی اس پر نیویگیٹ کریں گے۔ ہم پر امید ہیں کہ تیل کی قیمتیں مستحکم رہیں گی، پوری نے کہا، وزیر اعظم مودی برکس سربراہی اجلاس کے لیے روس کے دورے پر ہیں۔ وہ تمام لیڈروں کے ساتھ اچھی بات چیت کریں گے۔

مرکزی وزیر پٹرولیم پوری نے نئی دہلی میں انرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) کے زیر اہتمام 7ویں G-STIC کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک دہائی میں ملک میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں اور وزارت پٹرولیم سے متعلق مختلف کامیابیوں کا ذکر کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باوجود عالمی سطح پر وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے، انہوں نے بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی منڈی میں برازیل اور گیانا جیسے ممالک سے سپلائی میں اضافے اور طلب میں تبدیلی کے ساتھ نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ پوری نے کہا کہ آئیے تیل کی قیمتوں کو متاثر کرنے والے عوامل کو دیکھتے ہیں، بشمول اوپیک+ کی پیداواری حکمت عملی اور روسی خام تیل کی کم رعایت، اور وہ عالمی منڈیوں کو کیسے متاثر کر سکتے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت تقریباً 70 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 78 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔ مارکیٹ اس بات کا انتظار کر رہی تھی کہ آیا اسرائیل ایران پر پچھلے ہفتے کے میزائل حملے کا جواب دے گا۔ تاہم اس وقت خام تیل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ چکی ہے۔ درحقیقت، ہندوستان اپنی تیل کی ضروریات کا 85 فیصد سے زیادہ درآمد کرتا ہے اور عالمی نرخوں میں کوئی بھی اضافہ نہ صرف درآمدی بلوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ افراط زر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande