پٹرول ڈال کر جلائی گئی چھیڑچھاڑ متاثرہ کی موت، متاثرہ کے والد نے ملزم کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا
کھنڈوا، 18 اکتوبر (ہ س)۔ کھنڈوا میں 12 اکتوبر کو دسہرہ کے موقع پر پٹرول چھڑک کر جلائی گئی چھیڑ چھاڑ کی شکار لڑکی کی جمعرات کی دیر رات موت ہو گئی۔ متاثرہ کے وکیل وریندر کمار ورما نے موت کی تصدیق کی ہے۔ 18 سالہ لڑکی کو 12 اکتوبر کی صبح 10 بجے ضلع اسپ
پٹرول ڈال کر جلائی گئی چھیڑچھاڑ متاثرہ کی موت، متاثرہ کے والد نے ملزم کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا


کھنڈوا، 18 اکتوبر (ہ س)۔

کھنڈوا میں 12 اکتوبر کو دسہرہ کے موقع پر پٹرول چھڑک کر جلائی گئی چھیڑ چھاڑ کی شکار لڑکی کی جمعرات کی دیر رات موت ہو گئی۔ متاثرہ کے وکیل وریندر کمار ورما نے موت کی تصدیق کی ہے۔ 18 سالہ لڑکی کو 12 اکتوبر کی صبح 10 بجے ضلع اسپتال کے برن وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہاں سے ریفر کیے جانے کے بعد انہیں اندور کے ایم وائی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

گھر والوں سے ابتدائی اطلاع ملی تھی کہ اس نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ جب متاثرہ کا بیان لیا گیا تو اس نے بتایا کہ چھیڑ چھاڑ کے ملزم ارجن ولد مانگی لال نے اسے پٹرول چھڑک کر آگ لگا ئی ہے۔ ملزم نوجوان اقدام قتل کے مقدمہ میں جیل میں ہے۔

پولیس نے جمعرات کو چھیڑ چھاڑ کرنے والے ملزم کے والد مانگی لال کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ ایس پی منوج کمار رائے کا کہنا ہے کہ آتشزنی کی سازش میں مانگی لال بھی ملوث تھا۔ اس معاملے میں اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ دراصل متوفی کے اہل خانہ نے خبردار کیا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کی آخری رسومات اس وقت تک ادا نہیں کریں گے جب تک مانگی لال کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔

متاثرہ کے والد نے کہا کہ مانگی لال میری بیٹی کو لالچ دے کر کھیتوں میں لے گیا۔ اس کی عصمت دری کی۔ میرے بھائی کو دیکھ کر وہ بھاگ گیا۔ پولیس والوں نے رپورٹ ٹھیک سے نہیں لکھی۔ اگلے دن یہ بات سامنے آئی کہ چھیڑ چھاڑ کی رپورٹ لکھی گئی ہے۔ مقتولہ کے والد نے کہا کہ مجھے انصاف ملنا چاہیے۔ میری حکومت سے درخواست ہے کہ ارجن کو پھانسی دی جائے یا 20 سال کی سزا دی جائے۔ میں غریب آدمی ہوں، میں نے بکریاں بیچ دیں۔ ضرورت پڑی تو گھر بھی بیچ دوں گا۔ ہم فٹ پاتھ پر ہی رہیں گے۔ میری بیٹی کو انصاف چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande