کھنڈوا میں دلت لڑکی کی موت کے بعد سیاست تیز، کمل ناتھ اور جیتو پٹواری نے حکومت کو نشانہ بنایا
کھنڈوا میں دلت لڑکی کی موت کے بعد سیاست تیز، کمل ناتھ اور جیتو پٹواری نے حکومت کو نشانہ بنایا بھوپال، 18 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع میں دسہرہ تہوار کے دن ایک دلت لڑکی کو آگ لگاکر جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہیں جمعرات کی دیر رات
کھنڈوا میں دلت لڑکی کی موت کے بعد سیاست تیز، کمل ناتھ اور جیتو پٹواری نے حکومت کو نشانہ بنایا


کھنڈوا میں دلت لڑکی کی موت کے بعد سیاست تیز، کمل ناتھ اور جیتو پٹواری نے حکومت کو نشانہ بنایا

بھوپال، 18 اکتوبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع میں دسہرہ تہوار کے دن ایک دلت لڑکی کو آگ لگاکر جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہیں جمعرات کی دیر رات لڑکی کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لڑکی کی لاش کو آج یعنی جمعہ کو کھنڈوا لایا جائے گا۔ لڑکی کی موت کے بعد اب سیاست تیز ہوگئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے ٹویٹ کرکے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

کمل ناتھ نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ کھنڈوا میں 12 اکتوبر کو دسہرہ کے دن پٹرول ڈال کر جلائی گئی متاثرہ کی جمعرات کی دیر رات اندور میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ میں اس مصیبت زدہ بیٹی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ ایشور ان کی روح کو سکون عطا کرے۔ کھنڈوا کی بیٹی کی موت نے ایک بار پھر ظاہر کر دیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں لا اینڈ آرڈر ناکام ہو گیا ہے۔ بیٹیاں ہر جگہ غیر محفوظ ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔

وہیں کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے لڑکی کی موت کو سرکاری قتل قرار دیا ہے۔ جیتو پٹواری نے بھی حکومت کو نشانہ بنایا اور ایکس پر لکھا کہ یہ عام نہیں ہے، یہ ’’سرکاری قتل’’ ہے! آپ کی پولیس نے نہ بروقت کارروائی کی اور نہ ہی متاثرہ کو تحفظ فراہم کیا! اسی لیے ملزم کی یہ جرات ہوئی! شکایت کے بعد متاثرہ کو پٹرول چھڑک کر جلا دیا گیا! یہ جنگل راج کی انتہا ہے! وزیر داخلہ کا عہدہ فوراً چھوڑ دیں!

کانگریس لیڈر کنال چودھری نے بھی سی ایم موہن سے سوال پوچھا اور کہا کہ چیف منسٹر، کیا اس ریاست میں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنا گناہ ہے؟ احتجاج کرنے پر کیا مدھیہ پردیش کی بیٹی کو بے دردی سے جلا دیا جائے گا اور انتظامیہ کب تک خاموش رہے گی؟

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande