کھاد کی قلت اور کانگریس کے الزامات پر وزیر زراعت کنسانا کا جوابی حملہ، کہا- یوکرین اسرائیل جنگ کی وجہ سے سپلائی میں دقت آئی
کھاد کی قلت اور کانگریس کے الزامات پر وزیر زراعت کنسانا کا جوابی حملہ، کہا- یوکرین اسرائیل جنگ کی وجہ سے سپلائی میں دقت آئی بھوپال، 18 اکتوبر (ہ س)۔ ریاستی وزیر زراعت ایدل سنگھ کنسانا نے مدھیہ پردیش میں کھاد کی قلت اور کانگریس کے الزامات پر جوابی ح
وزیر زراعت کنشانا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔


کھاد کی قلت اور کانگریس کے الزامات پر وزیر زراعت کنسانا کا جوابی حملہ، کہا- یوکرین اسرائیل جنگ کی وجہ سے سپلائی میں دقت آئی

بھوپال، 18 اکتوبر (ہ س)۔ ریاستی وزیر زراعت ایدل سنگھ کنسانا نے مدھیہ پردیش میں کھاد کی قلت اور کانگریس کے الزامات پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو بھوپال میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیر زراعت کنسانا نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ کھاد کی ضروری مقدار فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین اور اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے قیمتوں میں اتار چڑھاو آیا ہے۔ نینو یوریا اور ڈی اے پی دستیاب کرائی جا رہی ہے۔

دراصل جمعرات کو سابق سی ایم دگ وجے سنگھ اور پی سی سی چیف جیتو پٹواری نے ایم پی کے مختلف اضلاع میں کسانوں کے کھاد کے بحران پر پریس کانفرنس کی تھی۔ کانگریس لیڈروں نے کھاد کے بحران کے لیے مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان اور وزیر زراعت ادل سنگھ کنسانا کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا، وزیر زراعت کنسانا نے اپوزیشن (کانگریس) پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کھاد کے حوالے سے غلط بیانات دے رہی ہے۔ اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ وہ جھوٹ نہ پھیلائیں۔ کنسانا نے کہا کہ ریاست میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہم نے خریف سیزن میں کسانوں کو مطلوبہ مقدار میں کھاد فراہم کی ہے۔ ربیع میں بھی کسانوں کو ان کی ضرورت کے مطابق کھاد فراہم کی جائے گی۔ اس سال بین ریاستی مارکیٹ میں ڈی اے پی کی قیمتوں میں بڑے اتار چڑھاو کی وجہ یوکرین اور اسرائیل کے درمیان جنگ ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے سپلائی میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

سابق سی ایم کے الزامات پر وزیر زراعت ایدل سنگھ کنسانا نے کہا کہ الزام لگانا دگ وجے سنگھ کی عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے جب جب ہماری حکومت پر الزامات لگائے، تب تب عوام نے ان کو ہدف تنقید بنایا۔ اسمبلی انتخابات ہوں یا لوک سبھا انتخابات۔ ہریانہ کے انتخابات ہوں، وہ جہاں بھی جھوٹے الزامات لگاتے ہیں، عوام اس کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ وزیر کنسانا نے کہا کہ اگر ٹھوس ثبوت ہیں تو پیش کریں۔ کانگریس نے ملک پر 50 سال حکومت کی، اس نے کسانوں کے لیے کیا کیا؟ 41 لاکھ میٹرک ٹن کی طلب کے مطابق 19 لاکھ میٹرک ٹن کی آمد ہوئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande