تہوار وں کے موسم میں مسالوں کی قیمتوں میں اتار -چڑھاو¿، زیرہ میں اضافہ تو ہلدی پر بڑھا دباؤ
نئی دہلی، 11 اکتوبر ( ہ س) ۔سردیوں کا موسم شروع ہونے سے پہلے ہی مسالہ جات کی قیمتوں میں کافی اتار- چڑھاؤ نظر آرہا ہے۔ زیرے کی قیمت میں تیزی آئی ہے جبکہ تقریباً ایک ماہ کی تیزی کے بعد ہلدی پر دباؤ قائم نظر آ رہا ہے۔ جب کہ ربڑ بھی سات برس میں سب سے ز
Fluctuation in spices price during festive season


نئی دہلی، 11 اکتوبر ( ہ س) ۔سردیوں کا موسم شروع ہونے سے پہلے ہی مسالہ جات کی قیمتوں میں کافی اتار- چڑھاؤ نظر آرہا ہے۔ زیرے کی قیمت میں تیزی آئی ہے جبکہ تقریباً ایک ماہ کی تیزی کے بعد ہلدی پر دباؤ قائم نظر آ رہا ہے۔ جب کہ ربڑ بھی سات برس میں سب سے زیادہ قیمت پر رہنے کے بعد کمی کا شکار ہو گیا ہے ، اسی طرح دھنیا میں بھی کمزوری درج کی گئی ہے۔

نیشنل کموڈٹی اینڈ ڈیریویٹوز ایکسچینج (این سی ڈی ای ایکس) پرزیرے کا اکتوبر فیوچرٹریڈ 9 دن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ستمبر ماہ میں بھی زیرے کی قیمت میں مسلسل تیزی دیکھی جا رہی ہے۔اب اکتوبر کے مہینے میں بھی زیرے میں تیزی ہے۔ اگر ہم این سی ڈی ای ایکس کی نقل و حرکت پر نظر ڈالیں تو گزشتہ ایک ہفتے میں زیرے میں تقریباً 1 فیصد اچھال درج کیاگیا ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ ایک ماہ کے دوران زیرہ کی قیمت میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اگر ہم 1 سال کے عرصے کی بات کریں تو اب تک زیرے کی قیمت میں گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں 45 فیصد تک کی گراوٹ آ چکی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں زیرے کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ اس سال ملک میں زیرہ کی بوائی بھی کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں اس سال زیرے کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہول سیل مارکیٹ میں زیرہ کی آمد بھی کم ہو رہی ہے۔ حالانکہ اس کی مانگ میں کوئی کمی نہیں آئی لیکن درحقیقت سردیوں کے آغاز سے قبل ہی اس کی مانگ میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ مانگ کے مقابلے کم آمد کے باعث زیرہ کی قیمت کو مسلسل سہارا مل رہا ہے۔ اجناس بازار کے ماہر اجے سریواستو کا کہنا ہے کہ زیرے کی پیداوار میں کمی کا مسلسل خدشہ ہے۔ اس کی وجہ سے، زیرہ اگلے ایک سے ڈیڑھ ماہ یعنی نومبر کے آخر تک ہی گزشتہ سال کی بلندی تک پہنچ سکتا ہے۔

زیرے کے برعکس، ہلدی کا اکتوبروعدہ اس ہفتے کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ رواں ہفتے ہلدی کی قیمت میں 0.33 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے جبکہ ایک ماہ کے دوران اس کی قیمت میں 4 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت ہلدی کی مانگ میں کمی آئی ہے جبکہ ہلدی کی آمد میں اضافے سے مارکیٹ میں اس کی قیمت پر بھی دباو¿ ہے۔ اس کے ساتھ ہلدی کی بوائی کے رقبہ میں اضافہ اور اس کی برآمد ات میں کمی نے بھی مارکیٹ میں دباؤ پیدا کر دیا ہے۔ تاہم موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی ہلدی کی مانگ میں بھی اضافہ متوقع ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت بھی جلد بڑھ سکتی ہے۔

ہلدی کی طرح دھنیا میں بھی اس وقت کمزوری نظر آ رہی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دھنیا کی قیمت میں ایک فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم اگر ماہانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو دھنیا کی قیمتوں میں 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں دھنیا گزشتہ 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ اس لیے فی الحال اس کی قیمت میں کریکشن ہو رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں اس کی قیمت میں ڈیڑھ سے دو فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔

زیادہ تر مسالوں کی طرح کموڈیٹی مارکیٹ میں بھی ربڑ کی قیمتوں پر دباؤ ہے۔ عالمی منڈی میں ربڑ کی قیمت 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد گر گئی ہے۔ اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں ربڑ 214 ڈالر فی کلو گرام کی سطح کے قریب کاروبار کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وینکٹیشورا ربڑ انٹرپرائزز کے پروپرائٹر جی وی سریش کا کہنا ہے کہ گھریلو مارکیٹ میں ربڑ کی سپلائی میں مسلسل کمی ہے، جب کہ مانگ اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں ربڑ کی قیمت میں کمی کے باعث اس کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی ہے تاہم گھریلو مانگ میں اضافے کے باعث اس میں مزید کمی کا امکان نہیں ہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande