کولکاتا، 21 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال حکومت نے مالی سال 2024-25 میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای ) شعبےکے لیے 1.53 لاکھ کروڑ روپے کے کریڈٹ ہدف کو عبور کرنے کی امید ظاہر کی ہے ۔ یہ ہدف گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 7.7 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے، جب اس شعبے کو 1.42 لاکھ کروڑ روپے کاکریڈٹ ملا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ رواں مالی سال کی پہلی دو سہ ماہیوں میں اس ہدف کا تقریباً 77 فیصد حاصل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے مطلع کیا کہ خود کفیل گروپس (ایس ایچ جی ) کے لئے کریڈٹ کا بہاو¿ بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ مالی سال 2024-25 کے لیے ایس ایچ جیز کے لیے 30 ہزار کروڑ روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جب کہ گزشتہ سال 25 ہزار کروڑ روپے کا ہدف حاصل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے 12.14 لاکھ ایس ایچ جی گروپس معاشی ترقی اور مانگ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ قومی سطح پر کارپوریٹ ٹیکسوں میں کمی کے باوجود نجی شعبے کی سرمایہ کاری متوقع سطح پر نہیں پہنچ سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے سرمائے کے اخراجات میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو کہ 2010-11 میں 2,226 کروڑ روپے تھا اور بجٹ کے مطابق 2024-25 میں 35,865.55 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔
خاص طور پر مشرقی ہندوستان، جس میں بنگال بھی شامل ہے، اپنی پالیسی اقدامات کی وجہ سے تیزی سے ترقی کے لیے تیار ہے۔ اس وقت ملک کی جی ڈی پی میں جنوبی اور مغربی ریاستیں بالترتیب 31 فیصد اور 22 فیصدکا تعاون کرتی ہیں، لیکن مشرقی ریاستیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد