لکھنو، یکم اکتوبر ( ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں منگل کو یہاں لوک بھون میں منعقدہ میٹنگ میں یوپی ایگری پروجیکٹ سمیت کئی اہم تجاویز کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ کے بعد وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی اور پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے بتایا کہ یوپی ایگری پروجیکٹ کو یوگی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے میں 8 ڈویژنوں کے 28 اضلاع کو شامل کیا گیا ہے۔ تقریباً 4000 کروڑ روپے کا یہ پروجیکٹ 6 سال کے لیے ہوگا۔ خرچ کی جانے والی رقم میں سے ورلڈ بینک2737 کروڑ روپے اور ریاستی حکومت 1166 کروڑ روپے برداشت کرے گی۔ منصوبے کے ذریعے بڑی فصلوں کی پیداواری صلاحیت اور معیار کو بڑھانے کے لیے کام کیا جائے گا اور مارکیٹ سپورٹ سسٹم بنایا جائے گا۔ تربیتی کام کیا جائے گا۔
کابینہ نے مکئی، جوار اور باجرا کی خریداری کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ مکئی 2225 روپے فی کوئنٹل، باجرا 2625 روپے اور جوار ہائبرڈ 3571 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے خریدی جائے گی۔ 21 اضلاع میں مکئی، 32 اضلاع میں جوار اور 11 اضلاع میں باجرا کی خریداری کی جائے گی۔ خریداری کا سال یکم اکتوبر سے 31 دسمبر تک ہوگا۔
اس کے علاوہ سون بھدر میں کنہر ایریگیشن پروجیکٹ کے لیے دودھی تحصیل میں نہری نظام کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔ سون بھدر میں دریائے کنہر آبپاشی پروجیکٹ کی دوسری نظرثانی شدہ لاگت کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کے تحت دودھی اور اوبرا کے 108 گاو¿ں کے 53 ہزار کسانوں اور 2 لاکھ لوگوں کو پینے کے پانی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
مکھیہ منتری یوا ادمی وکاس ابھیان کو کابینہ کی منظوری مل گئی ہے۔ اس میں 1 لاکھ نوجوانوں کو ہر سال مائیکرو یونٹس کے لیے 5 لاکھ روپے (بغیر سود) قرض دے کر روزگار سے منسلک کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ جنرل زمرے کے لیے 15 فیصد، پسماندہ طبقے کے لیے 12.5 فیصد اور درج فہرست ذات اور قبائل کے لیے 10 فیصد مارجن منی ادا کرنی ہوگی۔ درخواست گزار کی تعلیمی قابلیت آٹھویں سے بارہویں تک رکھی گئی ہے۔
ریاست کے نوجوانوں کے لیے اتر پردیش ہائر ایجوکیشن پروموشن پالیسی 2024 کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے۔ غیر ملکی اعلیٰ تعلیمی اداروں کوسرمایہ کاری کے لئے ترغیب دینا، 50 کروڑ روپے تک کی اراضی لاگت پر 50فیصد اسٹامپ ڈیوٹی کی چھوٹ، 150 کروڑ روپے تک 30فیصد ، 150کروڑ روپے سے زیادہ کے لیے 20 فیصد اسٹامپ ڈیوٹی کی چھوٹ کی تجویز، پہلے 5 غیر ملکی اداروں کی سرمایہ کاری کے لیے خصوصی مراعات دی جائیں گی۔
اس کے علاوہ ودیا یونیورسٹی، میرٹھ کو آپریٹنگ اتھارٹی لیٹر موصول ہوا ہے جبکہ کے ڈی یونیورسٹی، متھرا کو لیٹر آف انٹینٹ دینے کی منظوری دی گئی ہے۔ ریاست میں بائیو پلاسٹک انڈسٹری پالیسی بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ پلاسٹک کی آلودگی کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کا ایک یونٹ ایودھیا میں لگایا گیا ہے۔ ویسٹ مینجمنٹ کا کام کیا جائے گا۔
بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے دونوں طرف سولر پارکس قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یوپیڈا کی طرف سے تقریباً 1500 ہیکٹیئر اراضی دستیاب کرائی جائے گی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو صنعت کا درجہ دینے کی تجویز کو ریاستی حکومت نے منظوری دے دی ہے۔ اسینشیل گڈز کارپوریشن لمیٹڈ میں کام کرنے والے ملازمین (گروپ سی اور گروپ ڈی) کو محکمہ خوراک اور لاجسٹکس میں ملازمت کے لئے ایڈجسٹ کئے جانے متعلق تجویز کو منظوری دی گئی۔ 126 میں سے 83 کو فوڈ لاجسٹکس ڈپارٹمنٹ میں رکھا جائے گا (47 گروپ سی، 36 گروپ ڈی اہلکار)۔ بند سینماو¿ں کو دوبارہ چلانے اور کام کرنے والے سینما گھروں کی تعمیر نو، ملٹی پلیکس کے بغیر اضلاع میں ملٹی پلیکس سینما گھر کھولنے کے لیے مراعاتی پالیسی کی منظوری دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں گرانٹ دینے کی تجویز منظور کر لی گئی ہے۔
کابینہ نے لکھیم پور کھیری کی گولا تحصیل میں دیومالائی شیو مندر راہداری کے مربوط سیاحتی ترقی کے لیے محکمہ سیاحت کو 19324.67 مربع میٹر نزول زمین مفت فراہم کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد