مہاراشٹر حکومت کی بامبے ہائی کورٹ میں وضاحت، رام گیری مہاراج کے خلاف ریاست بھر میں 67 ایف آئی آر درج
ممبئی ، یکم اکتوبر (ہ س)۔ مہاراشٹر حکومت نے بامبے ہائی کورٹ کے سامنے واضح کیا کہ مذہبی رہنما مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف ناسک میں ایک تقریب میں اسلام اور پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ توہین آمیز ریمارکس پر ریاست بھر میں تقریباً 67 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
حکومت نے پیر کو عدالت کو مزید بتایا کہ مبینہ توہین آمیز تبصرے پر مشتمل قابل اعتراض مواد، جسے آن لائن شیئر کیا گیا تھا، سائبر کرائم پولیس کے ذریعے ہٹایا جا رہا ہے۔
مہاراشٹر کے ایڈوکیٹ جنرل ڈاکٹر بیریندر صراف نے ایک عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے یہ بات عدالت کو بتائی۔ اس عرضی میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس بنیاد پر کہ انھوں نے رام گیری مہاراج کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد رام گیری کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا تھا۔
درخواست ایڈوکیٹ محمد وصی سید اور دیگر کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ 2014 کے بعد سے فرقہ وارانہ واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور منظم طریقوں سے اسلام اور مسلمان مخالف اقدامات (اسلام یا مسلمانوں کے خلاف ناپسندیدگی یا تعصب بھرے اقدامات) کو ریاست اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے، جس سے ہجومی تشدد، فسادات کو جنم لیتے ہیں اور مسلمانوں کا بائیکاٹ جیسے معاملات میں اضافہ ہوتا ہے۔
پیر کو ایڈوکیٹ اعجاز نقوی نے درخواست گزاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے بجائے شندے نے ان کے ساتھ ایک اسٹیج شیئر کیا اور بیان دیا کہ ریاست میں سنتوں کا تحفظ کیا جائے گا۔
اسی طرح نقوی نے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کی طرف سے دی گئی اشتعال انگیز تقریروں کی طرف بھی اشارہ کیا اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
تاہم، جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور پرتھوی راج چوان کی بنچ نے نوٹ کیا کہ رام گیری مہاراج کے ویڈیوز کو ہٹانے اور رانے کے ذریعہ مبینہ نفرت انگیز تقریر کے واقعات میں ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواستوں کی پہلے ہی سماعت کی جا رہی ہے۔
نفرت انگیز تقاریر کے بارے میں بنچ نے کہا کہ ہم انہیں تقاریر کرنے سے نہیں روک سکتے لیکن پولیس کارروائی کر رہی ہے اور جہاں بھی ہو سکے ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔
صرف اس وجہ سے کہ وہ (ایکناتھ شندے اور رام گیری) ایک اسٹیج پر موجود ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایف آئی آر درج کی جائے، آپ کو خرابیاں دکھانی ہوں گی۔ اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ایف آئی آر درج کی جاتی ہیں۔
صراف نے بھی یہ کہہ کر عرضی کی مخالفت کی کہ رام گیری مہاراج کے خلاف ایف آئی آر پہلے سے ہی درج ہیں اور 19 ستمبر تک 67 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔
بنچ نے نقوی کو ہدایت دی کہ وہ اپنی عرضی میں ترمیم کریں اور سائبر پولیس اور مقامی پولیس اہلکاروں کے علاوہ تمام جواب دہندگان کو حذف کر دیں۔ بنچ نے کہا، پولیس کے پاس ایک طریقہ کار ہے، وہ اس سے نمٹیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان