نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ آتشی کو ایک ’عارضی ‘ یعنی کام چلاؤ وزیر اعلی کہنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ آتشی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کی روح اور جمہوری اقدار کی خلاف ورزی اور بے عزتی ہے۔
اس خط میں ایل جی نے آتشی کو نئے سال کی مبارکباد دی ہے اور ان کے کام کرنے کے انداز کی تعریف کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مجھے کیجریوال کے اس تبصرے سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ایل جی نے مزید کہا، ”کچھ دن پہلے، مجھے مجھے آپ کے پیشرو وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی جانب سے میڈیا میں آپ کو عوامی طور پر ایک عارضی - کام چلاؤ وزیر اعلیٰ قرار دینا بہت قابل اعتراض لگا اور میں اس سے دکھی ہوں، یہ نہ صرف آپ کی توہین تھی بلکہ یہ آپ کے آجرہندوستان کے صدر اور ان کے نمائندے کی حیثیت سے، میری بھی توہین تھی۔ عارضی یا نگراں وزیر اعلیٰ کے بارے میں جو کیجریوال کی جانب سے عوامی وضاحت دی گئی ہے، اس کی کوئی آئینی شق نہیں ہے اور یہ تحریری آئین میں درج جمہوری روح کے خلاف ہے۔ بابا صاحب امبیڈکر کی طرف سے اقدار کی توہین بھی قابل مذمت ہے۔
آتشی کو وزیراعلیٰ بنانے کے وقت کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے ایل جی نے خط میں کہا کہ بلاشبہ تمام ناکامیاں ان کے پیشرو وزیراعلیٰ کی تھیں لیکن اب وہ ان کی ذمہ دار تسلیم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال جس طرح سے آپ کی موجودگی میں وزیر اعلیٰ کے نام پر بزرگ شہریوں اور خواتین سے متعلق اسکیموں کے غیر مجاز ہوائی اعلانات کر رہے ہیں، اس سے وزیر اعلیٰ اور وزراءکونسل کے عہدے کاوقار بھی داغدار ہوا ہے۔
حال ہی میں، دہلی حکومت کے دو محکموں کی طرف سے پریس میں جاری کیے گئے پبلک نوٹس کے ذریعے، لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سابق وزیر اعلیٰ کی غیر موجود اسکیموں کے لیے رجسٹریشن کے سلسلے میں محتاط رہیں۔ یہ واقعہ بے مثال ہے اور یقیناً آپ کے لیے تکلیف دہ رہا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال بغیر کسی بنیاد یا حقیقت کے، آپ (آتشی) کے خلاف محکمہ ٹرانسپورٹ اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات کرکھلے عام آپ کو جیل بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔یہ نہ صرف غلط ہے، اس طرح کے بیانات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے ماتحت کام کرنے والے محکموں کی سرگرمیوں کا کوئی علم نہیں۔ ایل جی نے آتشی کی توجہ محکمہ ٹرانسپورٹ اور ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے ذریعہ اس طرح کی کارروائی کو مسترد کرنے کی طرف بھی مبذول کرائی۔
ایل جی نے کہا، ”میں آپ کے کامیاب اور روشن مستقبل کی خواہش کرتا ہوں۔ میرا یہ خط آپ کو ذاتی طور پر لکھا گیا ہے لیکن آنے والے وقتوں میں، اسے موجودہ تناظر کا تذکرہ کرنے اور ریکارڈ کرنے والی دستاویز کے طور پر سمجھا جانا چاہیے۔“
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد