ڈی این سی الیکشن: ووٹنگ کے حقوق سے متعلق ہائی کورٹ میں پٹیشن، متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری
نئی دہلی، 25 مئی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور ڈی این سی اور ٹرینڈ نرسنگ کونسل کو ڈی این
ڈی این سی الیکشن: ووٹنگ کے حقوق سے متعلق ہائی کورٹ میں پٹیشن، متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری


نئی دہلی، 25 مئی (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور ڈی این سی اور ٹرینڈ نرسنگ کونسل کو ڈی این سی کے عہدیداروں اور ایگزیکٹو باڈی کے انتخابات میں دہلی نرسنگ کونسل (ڈی این سی) کے ساتھ رجسٹرڈ تمام نرسوں کو ووٹنگ کا حق دینے کی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ . چیف جسٹس ستیش چندر شرما کی سربراہی والی بنچ نے یہ نوٹس جاری کیا۔

یہ عرضی انڈین پروفیشنل نرسز ایسوسی ایشن (آئی پی این اے) نے دائر کی ہے۔ درخواست گزار کی طرف سے وکیل رابن راجو اور جوئل جوزف نے کہا ہے کہ ڈی این سی کے کام کاج میں مالی شفافیت کا فقدان ہے۔ درخواست میں ڈی این سی اور دہلی حکومت کو ڈی این سی کی آمدنی اور اخراجات کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کی ہدایت جاری کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ڈی این سی کی آمدنی اور اخراجات کا آڈٹ آج تک کبھی شائع نہیں ہوا۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ ڈی این سی کے ارکان کی نامزدگی کے موجودہ غیر جمہوری اور من مانی طریقہ کو ختم کرنے کے لیے دہلی نرسس کونسل ایکٹ میں ترمیم کی فوری ضرورت ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 90 ہزار نرسوں نے ڈی این سی میں رجسٹریشن کرائی ہے لیکن انہیں اپنا نمائندہ منتخب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ نرسوں کوڈی این سی کے لیے نمائندہ منتخب کرنے کے حق سے انکار کرنا کسی دوسرے پیشہ ور کی بے عزتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز، وکلا اور چارٹرڈ اکاو¿نٹنٹ جیسے پیشہ ور افراد کو اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ دینے کا حق حاصل ہے لیکن نرسوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ دہلی نرسنگ کونسل ایک قانونی ادارہ ہے جو دہلی نرسنگ کونسل ایکٹ کے تحت وجود میں آیا ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، دہلی حکومت اس کے کام کی نگرانی کرتی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande