جھیلوں کی مرمت سے دہلی جھیلوں کا شہر بنے گا اور پانی کے مسئلے سے چھٹکارا ملے گا: اروند کیجریوال
دہلی حکومت پپن کلاں جھیل پر خوبصورت واکنگ ٹریک اور پارک بنائے گی جس سے دہلی کے لوگ لطف اندوز ہوسکیں
وزیراعلیٰ


دہلی حکومت پپن کلاں جھیل پر خوبصورت واکنگ ٹریک اور پارک بنائے گی جس سے دہلی کے لوگ لطف اندوز ہوسکیں گے : سوربھ بھردواج

نئی دہلی، 18 مارچ(ہ س)۔

کیجریوال حکومت دہلی میں پانی کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جھیلوں کی تزئین و آرائش کر کے زیر زمین پانی کو ری چارج کیا جا رہا ہے۔ اس سے دہلی کو جھیلوں کا شہر بنانے میں بھی مدد مل رہی ہے۔ ہفتہ کو دہلی کی پپن کلاں جھیل کا دورہ کر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں 26 جھیلیں اور 380 آبی ذخائر بنائے جا رہے ہیں، جس سے جلد ہی دہلی کو پانی کے مسئلے سے نجات مل جائے گی۔ دہلی میں 300 ایکڑ پر بننے والی 26 جھیلوں میں 230 ایم جی ڈی ٹریٹڈ پانی ڈالا جائے گا۔ جھیلوں کو ٹھیک کرنے سے دہلی جھیلوں کا شہر بن جائے گا اور پانی کے مسئلے سے نجات مل جائے گی۔ اس کے ساتھ زمینی پانی کو بھی ری چارج کیا جائے گا۔ دہلی حکومت ایریٹر لگا کر جھیلوں کے پانی میں آکسیجن کی مقدار بڑھا رہی ہے تاکہ پانی پینے کے قابل ہو جائے۔ پپن کلاں جھیل کے نصف کلومیٹر کے دائرے میں زیر زمین پانی کی سطح 6.25 میٹر تک بڑھ گئی ہے۔ پانی کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ AAP حکومت کے قیام سے پہلے دوارکا میں پانی نہیں مل سکا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال اس علاقے میں پانی لے کر آئے۔ دہلی حکومت پپن کلاں جھیل میں خوبصورت واکنگ ٹریک اور پارک بنائے گی جس سے لوگ لطف اندوز ہو سکیں گے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو پپن کلاں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا معائنہ کیا۔ معائنہ کے دوران دہلی جل بورڈ کے عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ کو پروجیکٹ کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ دہلی میں پینے کے پانی کی قلت ہے۔

ایک دوسری طرف دہلی حکومت پڑوسی ریاستوں سے پینے کا پانی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے بات چیت جاری ہے۔ لیکن دوسری طرف دہلی حکومت خود کفیل ہو کر زمینی پانی کو اپنی سطح پر ری چارج اور ری سائیکل کر رہی ہے۔ دہلی کے لوگوں کو پانی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کام کیا جا رہا ہے۔ آج 21ویں صدی میں بہت سے ایسی ٹیکنالوجیز آگئی ہیں جن کی مدد سے زمینی پانی کو ری چارج اور ری سائیکل کیا جا سکتا ہے۔ ایسے کئی تجربات ملک بھر میں بھی ہو چکے ہیں۔ اس سمت میں دہلی حکومت دارالحکومت کے اندر یہ کوشش کر رہی ہے۔ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا پانی 10 میں سے 10 پیوریٹی تک صاف کرنے کے بعد جھیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ پپن کلاں اس بنیاد پر جھیل میں 7 اور 4 ایکڑ کی دو مصنوعی جھیلیں بنائی گئی ہیں۔ ایس ٹی پی کا ٹریٹڈ پانی ان جھیلوں کے اندر چھوڑا جاتا ہے۔ اس طرح یہاں جھیل بننے کے دو فائدے ہیں۔ اول تو یہاں جھیل بننے سے اس علاقے کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔ دہلی حکومت لینڈ اسکیپنگ کا کام کرے گی اور یہاں پارک بنائے گی۔ جس میں لوگ آتے ہیں اور لطف اندوز ہو سکیں گے۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ مصنوعی جھیل کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ ایک سال تک جھیل کے اندر ٹریٹ شدہ پانی ڈالنے سے اس کے اردگرد آدھے کلومیٹر کے علاقے میں زیر زمین پانی کی سطح بڑھ گئی ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح میں 6.25 میٹر اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ اس سے قبل علاقے میں زیر زمین پانی کی سطح 20 میٹر تک نیچے جا چکی تھی۔ جل بورڈ حکام کے مطابق اباس علاقے میں آدھے کلومیٹر تک 13 میٹر زمین کھودنے کے بعد ہی پانی دستیاب ہوتا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ جھیل کے آس پاس کے علاقے میں پیزو میٹر لگائے جا رہے ہیں، جس سے پتہ چل جائے گا کہ زیر زمین پانی کی سطح میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔ اردگرد کے علاقوں میں چند روز بعد ٹیوب ویل اور آر او مشینیں لگائی جائیں گی۔ ٹیوب ویل سے زمینی پانی نکالا جائے گا اور اسے آر او سے ٹریٹ کیا جائے گا۔ جسے UGR کہا جاتا ہے جو STP پلانٹ سے تھوڑی دور واقع ہے۔ یہ پانی پینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔


 rajesh pande