مہاراشٹر میں بڑے جنگلی جانوروں کے حملے؛ ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ کو سرکاری نوکری دینے کی تجویز
مہاراشٹر میں بڑے جنگلی جانوروں کے حملے؛ ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ کو سرکاری نوکری دینے کی تجویزناگپور، 8 دسمبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کے وزیر جنگلات گنیش نائک نے پیر کو ناگپور میں کہا کہ ریاست میں شیر اور چیتے کے حملوں میں جان گنوانے والے افراد کے لواحقی
MAHA-WILDLIFE-JOBS-VICTIMS


مہاراشٹر میں بڑے جنگلی جانوروں کے حملے؛ ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ کو سرکاری نوکری دینے کی تجویزناگپور، 8 دسمبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کے وزیر جنگلات گنیش نائک نے پیر کو ناگپور میں کہا کہ ریاست میں شیر اور چیتے کے حملوں میں جان گنوانے والے افراد کے لواحقین میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات نے اس سلسلے میں ایک تجویز مرتب کر کے حکومت کو بھیج دی ہے، جسے کابینہ کی منظوری ملتے ہی فوری طور پر نافذ کیا جائے گا۔ ریاست میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران چیتے اور شیر کے حملوں کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔نائک نے کہا کہ حکومت ان حملوں میں مسلسل اضافے سے پریشان ہے اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات پر غور ہو رہا ہے۔ ان میں حساس دیہات میں حفاظتی جال کی تنصیب، تیندوؤں کی منتقلی اور چیتوں کی آبادی پر قابو پانے کے لیے جراثیم کش کارروائی جیسے اقدامات شامل ہیں۔محکمہ جنگلات کے مطابق ستمبر سے نومبر 2025 کے دوران جنر، شرور، ناسک اور احمد نگر کے علاقوں میں تیندوؤں کے حملوں سے 14 افراد کی جانیں گئیں۔ جنر میں تین بچوں اور ایک بزرگ سمیت چار اموات ہوئیں، جبکہ ناسک اور احمد نگر میں پانچ پانچ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ زیادہ تر واقعات گنے کے گھنے کھیتوں میں پیش آئے، جس کے باعث مقامی آبادی خوف اور غصے میں مبتلا ہے۔اسی عرصے میں چندرپور ضلع میں صورتِ حال مزید تشویشناک رہی، جہاں جنوری سے نومبر 2025 کے دوران شیروں کے حملوں میں 34 افراد ہلاک ہوئے۔ زیادہ تر واقعات کھیتوں میں کام کرتے ہوئے یا جنگل سے لکڑیاں اکٹھا کرتے وقت پیش آئے۔ دیہی باشندوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ تمام تر کوششوں کے باوجود بڑے شکاری جانوروں کے حملوں کو روکنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ہندوستھان سماچار--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande