
نئی دہلی، 8 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سکانت مجومدار نے پیر کو یہاں کہا کہ ملک کی تکنیکی تعلیم کو نئے دور کے مطابق ڈھالنا اب بہت ضروری ہو گیا ہے۔ آج دنیا مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور جین ایڈیٹنگ جیسی ٹیکنالوجیز کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ہمارا مقصد اپنی نوجوان نسل کو بھی ان ٹیکنالوجیز میں آگے بڑھانا ہے۔
لوک سبھا کے ایک رکن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، مجومدار نے کہا،’’قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت، ان تمام نئی ٹیکنالوجیز کوہمارے کالجوں اور انجینئرنگ اداروں کے نصاب میں تیزی سے شامل کرنا شروع کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ، ہماری آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (ا ے آئی سی ٹی ای) طلباء کو تربیت فراہم کر رہی ہے، تاکہ وہ اگلے پانچ برسوں کے دوران تعلیم حاصل کرنے کے لیے اہم مواقع حاصل کر سکیں۔ آئندہ پانچ برسوں میں ₹ 4200 کروڑ روپے کی بڑ ی رقم ملک بھر کے انجنیئرنگ اور پالی ٹیکنک اداروں میں بہتری لائے گی، جس سےپانچ لاکھ سے زیادہ طلباء مستفید ہوں گے، یہ صرف ایک سرمایہ کاری نہیں ہے، بلکہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو مضبوط بنانے کا عزم ہے۔‘‘
وزیر مملکت نے کہا کہ تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے چاہے وہ شہروں میں ہو یا دیہات میں۔ اس کے علاوہ ، یہ قدم ملک کو تکنیکی دنیا میں آگے بڑھانے اور ہمارے نوجوانوں کو کثیر جہتی مہارتوں سے آراستہ کرنے کا راستہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد