
سرینگر، 7 دسمبر(ہ س)۔گاندربل ضلع کے کنگن میں اس وقت خوف وہراس پھیل گیا جب مقامی لوگوں نے اکھال علاقے کے گونسی محلہ میں کئی مویشیوں کے کٹے ہوئے سر دریافت کیے، جس سے پولیس نے فوری کارروائی کی اور وادی میں جاری سڑے ہوئے گوشت کے بحران پر تازہ تشویش پیدا کی۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس علاقے میں پہلے مویشیوں کے سر دیکھے گئے تھے جس کے بعد کنگن پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں، جانوروں کے سروں کو قبضے میں لے کر مزید جانچ کے لیے تحویل میں لے لیا۔ اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے سٹیشن ہاؤس آفیسر پولیس سٹیشن کنگن لطیف علی نے بتایا کہ مقامی لوگوں سے اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے تیزی سے کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ کٹے ہوئے سروں میں سے دو گھوڑوں کے تھے۔اس دریافت نے مقامی لوگوں میں شدید خدشات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر موجودہ بوسیدہ گوشت کے بحران کے درمیان۔ لوگوں کو خدشہ ہے کہ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین کو گھوڑے کا گوشت غیر قانونی طور پر فراہم کیا گیا ہے۔ یہ خدشات مزید بڑھ گئے ہیں کیونکہ گاندربل ضلع میں گھوڑوں کی سب سے بڑی آبادی ہے، خاص طور پر سیاحت سے متعلق سرگرمیوں میں ان کے وسیع استعمال کی وجہ سے ان گھوڑوں کا استعمال سونمرگ میں کیا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں نے اس فعل کے پیچھے محرکات اور اس علاقے میں کوئی غیر قانونی ذبح کرنے کا نیٹ ورک کام کر رہا ہے یا نہیں اس کا پتہ لگانے کے لیے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکام سے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے گوشت کی سپلائی چینز کی جانچ کو تیز کرنے کی بھی تاکید کی۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے کے تمام پہلوؤں کا تعین کرنے اور ملوث افراد کی شناخت کے لیے بڑے پیمانے پر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir