
ناگپور ، 8 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی صدر نانا پٹولے نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کی منظم کوشش کر رہی ہے اور مہاراشٹر کو ’’گجرات ماڈل‘‘ کے طرز پر غیر جمہوری انداز میں چلایا جا رہا ہے۔ اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آغاز پر میڈیا گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے طرزِ عمل سے مقننہ کے جمہوری ڈھانچے کو کمزور کر رہی ہے۔پٹولے نے کہا کہ اسمبلی اور کونسل میں قائد حزبِ اختلاف کے عہدے سے انکار جمہوری روایت پر براہ راست حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت عددی طاقت کا سہارا لے کر اس فیصلے کا جواز پیش کر رہی ہے، لیکن اس کے لیے کوئی طے شدہ قاعدہ موجود نہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دورِ حکومت میں صرف دو نشستیں رکھنے والی جماعتوں کو بھی یہ عہدہ دیا گیا تھا، کیونکہ جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ اپوزیشن کو مکمل نمائندگی دی جائے۔انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ حکومت نہ صرف اپوزیشن بلکہ اپنے اتحاد میں شامل لیڈروں کی آواز کو بھی دبانے میں مصروف ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اختلاف برداشت نہیں کیا جا رہا۔ پٹولے نے مزید کہا کہ حکومت مبینہ گھوٹالوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات سے گریز کرتی رہی ہے اور شفافیت کے بجائے ’’ریاست کو فروخت کرنے‘‘ جیسے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔کانگریس لیڈر نے سرمائی اجلاس کو صرف ایک ہفتے تک محدود کیے جانے کی بھی شدید مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو دو ہفتے کے اجلاس کا مطالبہ کرتی تھی، لیکن اب اقتدار میں آنے کے بعد اجلاس کی مدت گھٹا دی گئی ہے تاکہ کسانوں سے متعلق اہم مسائل پر گفتگو نہ ہو سکے۔پٹولے کے بیانات نے اجلاس کے پہلے ہی دن سیاسی ماحول کو سخت تناؤ کی کیفیت میں دھکیل دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے