مغربی بنگال کے رکن اسمبلی ہمایوں کبیر بیان سے پلٹے، استعفیٰ کا فیصلہ واپس لیا
مرشدآباد، 7 دسمبر (ہ س)۔ تنازعہ کے درمیان اپنے ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کے صرف 24 گھنٹے بعد بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے یو ٹرن لیا۔ اتوار کو انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بھرت پور کے لوگ اب
مغربی بنگال کے رکن اسمبلی ہمایوں کبیر بیان سے پلٹے، استعفیٰ کا فیصلہ واپس لیا


مرشدآباد، 7 دسمبر (ہ س)۔ تنازعہ کے درمیان اپنے ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کے صرف 24 گھنٹے بعد بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے یو ٹرن لیا۔ اتوار کو انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بھرت پور کے لوگ اب بھی انہیں ایم ایل اے کے طور پر چاہتے ہیں اور انہوں نے انہیں استعفیٰ دینے سے روک دیا ہے۔ ہمایوں کبیر نے کہا کہ انہوں نے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ عوام کے احترام میں کیا ہے۔

17 نومبر کو پارٹی سے اختلافات کے بعد ہمایوں کبیر نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ بھرت پور سے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دیں گے اور قواعد کے مطابق اسمبلی اسپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ اس کے بعد کئی اتار چڑھاؤ آئے۔ 3 دسمبر کو، مرشد آباد ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کے اعلان کے بعد، ترنمول کانگریس نے ہمایوں کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے لیے تاحیات معطل کر دیا۔ اس کے باوجود ہمایوں نے 6 دسمبر کو بیلڈنگا میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھا۔ اور اس کے فوراً بعد، بھرت پور کے ایم ایل اے اپنے موقف سے پلٹ گئے۔

اب تک وہ کہہ رہے تھے کہ وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ اتوار کو علاقے کا دورہ کرنے کے بعد اس جگہ کا معائنہ کرنے کے بعد جہاں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، ہمایوں کبیر نے کہا کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھرت پور کے لوگ ان سے ایم ایل اے کا عہدہ سنبھالنے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ انہیں مختلف کاموں کے لیے اس کی ضرورت ہے۔ اس لیے عوامی مفاد میں انہوں نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمایوں کے تبصرے نے اب ضلع کے سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔

یہ پورا واقعہ مرشد آباد کی سیاست میں ایک نیا موڑ لے کر آیا ہے، اور آنے والے دنوں میں اس کے نتائج دیکھنا دلچسپ ہوگا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande