ای کلیان اسکالرشپ میں تاخیر کے خلاف طلباءکا احتجاج، جھارکھنڈ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم
رانچی، 6 دسمبر (ہ س)۔ ای کلیان اسکالرشپ کی ریلیز میں تین سال کی تاخیر پر جھارکھنڈ میں طلباءغصے سے بھڑک اٹھے ہیں۔ ہفتہ کے روز، آدیواسی چھاترا سنگھ، جھارکھنڈ کی قیادت میں طلباءکی ایک بڑی تعداد نے رانچی کالج کے مین گیٹ سے مورابادی کے کلیان کمپلیکس تک
ای کلیان اسکالرشپ میں تاخیر کے خلاف طلباءکا احتجاج، جھارکھنڈ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم


رانچی، 6 دسمبر (ہ س)۔ ای کلیان اسکالرشپ کی ریلیز میں تین سال کی تاخیر پر جھارکھنڈ میں طلباءغصے سے بھڑک اٹھے ہیں۔ ہفتہ کے روز، آدیواسی چھاترا سنگھ، جھارکھنڈ کی قیادت میں طلباءکی ایک بڑی تعداد نے رانچی کالج کے مین گیٹ سے مورابادی کے کلیان کمپلیکس تک ایک زبردست احتجاجی مارچ نکالا، جس میں حکومت کو مسئلہ حل کرنے کے لیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا۔طلباءنے الزام لگایا کہ 2022-23، 2023-24 اور 2024-25 کے وظائف ابھی تک جاری نہیں ہوئے جس کی وجہ سے ہزاروں طلباءمالی بحران کا شکار ہیں اور ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ڈی ایس پی ایم یو طلبہ یونین کے صدر وویک ٹرکی نے کہا کہ طلبہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے 48 گھنٹوں کے اندر کوئی ٹھوس اعلان نہ کیا تو احتجاج میں شدت آئے گی۔اس احتجاج کی قیادت آدیواسی طلبہ یونین کے مرکزی صدر سشیل اوراون نے کی۔ انہوں نے کہا کہ وظائف لاکھوں طلباءکے مستقبل سے جڑا ایک حساس مسئلہ ہے اور حکومت کی خاموشی طلباءبرادری کے ساتھ ناانصافی ہے۔اس کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے نمائندوں نے بھی اس مارچ میں حصہ لیا، جن میں مرکزی میڈیا انچارج سمیت اوراون، نائب صدر دیپا کچپ، سکریٹری امیت ٹوپو، پلامو ڈویڑن کے انچارج آشوتوش سنگھ چیرو، بوکارو ضلع کے صدر راویسن توڈو، دھنباد انچارج ابھیجیت سورین، بھونیشور منڈا اور کھنٹ کے دیگر کئی لیڈران شامل تھے۔طلباءنے واضح پیغام دیا کہ جب تک زیر التواءوظائف کی ادائیگی نہیں ہو جاتی احتجاج جاری رہے گا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande