اے ایم یو میں کوانٹم فوٹونکس لیبارٹری کا افتتاح، شعبہ طبیعیات کی تاریخ میں نیا سنگ میل
اے ایم یو میں کوانٹم فوٹونکس لیبارٹری کا افتتاح، شعبہ طبیعیات کی تاریخ میں نیا سنگ میل علی گڑھ، 6 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان کے سائنسی تحقیقی نظام کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ طبیعیات میں جدید تر
کوانٹم فوٹو


اے ایم یو میں کوانٹم فوٹونکس لیبارٹری کا افتتاح، شعبہ طبیعیات کی تاریخ میں نیا سنگ میل

علی گڑھ، 6 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان کے سائنسی تحقیقی نظام کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ طبیعیات میں جدید ترین کوانٹم فوٹونکس لیبارٹری کا افتتاح ایچ این بی گڑھوال یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور سابق ڈین فیکلٹی آف سائنس پروفیسر ایس کے سنگھ نے کیا۔ یہ تاریخی پیش رفت اے ایم یو کو اُن چند منتخب اداروں میں شامل کرتی ہے جو ملک میں اس نوعیت کی اعلیٰ درجے کی کوانٹم تحقیق کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں شعبہ طبیعیات کے چیئرمین پروفیسر محمد سجاد اطہر، پروفیسر ایس ایس زیڈ اشرف اور پروفیسر وصی خان سمیت متعدد سینئر اساتذہ موجود تھے۔

پروفیسر سنگھ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سہولت ہندوستان کے سائنسی منظرنامے میں ایک انقلابی اضافہ ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر فراز احمد انعام کی صلاحیت اور مہارت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اعلیٰ تحقیقی لیبارٹریاں ملک میں کوانٹم ٹیکنالوجیز کے شعبے میں مسابقت بڑھانے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

یہ نئی سہولت اے ایم یو کی تاریخ میں ایک نمایاں سنگِ میل ہے۔ اے ایم یو ملک کی پہلی مرکزی اور ریاستی یونیورسٹی ہے جو کوانٹم لائٹ کیریکٹرائزیشن انجام دینے کی اہل ہے۔ یہ سہولت اب تک صرف چند آئی آئی ٹی اور ممتاز تحقیقی اداروں تک محدود تھی۔

اس پہل کے لئے صدر شعبہ پروفیسر محمد سجاد اطہر نے ڈی ایس ٹی - فِسٹ اسکیم کے ذریعے مالی اعانت حاصل کی اور جدید آلات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔ لیبارٹری کو ڈاکٹر انعام کی نگرانی میں ریسرچ اسکالرز محمد اشہر احمد، فیصل اسحاق اور منصور احمد نے تیار کیا ہے۔

جدید کوانٹم لائٹ سورسز جیسے کوانٹم ڈاٹس، نینو ڈائمنڈز اور ٹو ڈی میٹریئلز کے استعمال سے اعلیٰ درجے کی تحقیق کے لیے ڈیزائن کی گئی یہ لیبارٹری کوانٹم سینسنگ، پریسیزن ڈیٹیکشن اور بایومیڈیکل ڈائیگنوسٹکس جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں ملٹی ڈسپلینری تحقیق کے نئے دروازے کھولے گی۔ مستقبل میں لیبارٹری میں کینسر اور دیگر بیماریوں کی ابتدائی تشخیص کے لیے کوانٹم سینسنگ تجربات انجام دینے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande