
سونمرگ نے سیاحت کی کمی کے بعد ملکی اور غیر ملکی سیاحوں میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا
سرینگر، 6 دسمبر ( ہ س)۔ مہینوں کی غیر یقینی صورتحال کے بعد سیاحتی سرگرمیاں آہستہ آہستہ پوری وادی کشمیر کے اہم مقامات پر واپس آنا شروع ہو گئی ہیں، جس سے سیاحت کے شعبے پر انحصار کرنے والے ہزاروں لوگوں میں اپنی روزی روٹی کے لیے نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ حکام اور شراکت داروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں کے دوران آمد میں بتدریج اضافے نے موسم سرما میں برف باری شروع ہونے کے بعد ایک مضبوط آمد کی امیدیں بحال کر دی ہیں۔ سونمرگ میں محکمہ سیاحت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار مختلف مہینوں میں سیاحوں کے مسلسل آمد کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 23 اپریل سے 31 اپریل تک، تقریباً 7,209 ملکی، 341 غیر ملکی اور 832 مقامی سیاحوں نے سونمرگ کا دورہ کیا اور اس کے قدرتی مناظر کا جائزہ لیا۔ مئی میں 17,083 ملکی، 486 غیر ملکی اور 4,004 مقامی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ جون میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس علاقے میں 33,692 ملکی، 281 غیر ملکی اور 14,165 مقامی سیاح آئے۔ جولائی میں، سونمرگ نے 25,281 ملکی، 159 غیر ملکی اور 14,165 مقامی مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ ستمبر میں 6,945 ملکی، 422 غیر ملکی اور 17,897 مقامی سیاحوں کی آمد ہوئی جبکہ اکتوبر میں 8,389 ملکی، 391 غیر ملکی اور 5,756 مقامی سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی۔ نومبر میں 13,527 ملکی، 459 غیر ملکی اور 4,084 مقامی سیاحوں نے سونمرگ کا دورہ کیا اور اس کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوئے۔ سیاحت کے شراکت داروں نے کہا کہ وادی کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں روز بروز اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم پہلگام واقعے کے بعد سیاحت کا شعبہ مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا، جس سے ہوٹلوں، ٹرانسپورٹ، گائیڈنگ سروسز اور اس سے منسلک کاروبار سے منسلک لاکھوں لوگوں کی آمدنی بری طرح متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے آپریٹرز خسارے کو سنبھالنے کے لیے بینک قرضوں کے ذریعے خریدی گئی گاڑیاں فروخت کرنے پر مجبور تھے۔ دھچکے کے باوجود اس شعبے سے وابستہ افراد پر امید ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ برف باری کا آغاز ایک بار پھر سیاحوں کو کشمیر کے موسم سرما کے سحر کا تجربہ کرنے کی طرف راغب کرے گا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir