سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو ہائی کورٹ سے جھٹکا
پریاگ راج، 6 دسمبر (ہ س)۔ جونپور کے سابق ایم پی اور طاقتور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے 23 سال پرانے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔تمام فریقوں کو سننے کے بعد عدالت نے دھننجے سنگھ کی مجرمانہ اپیل ک
سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو ہائی کورٹ سے جھٹکا


پریاگ راج، 6 دسمبر (ہ س)۔ جونپور کے سابق ایم پی اور طاقتور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے 23 سال پرانے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔تمام فریقوں کو سننے کے بعد عدالت نے دھننجے سنگھ کی مجرمانہ اپیل کو خارج کر دیا۔ یہ حکم جسٹس لکشمی کانت شکلا کی سنگل بنچ نے جاری کیا۔ یہ کیس وارانسی میں 2002 کے ایک قتل کیس کے بعد درج گینگسٹرس ایکٹ کے تحت ایک کیس سے متعلق ہے۔تمام فریقوں کو سننے کے بعد، عدالت نے فیصلہ کیا کہ گینگسٹرس ایکٹ جیسے معاملات میں شکار کے طور پر ایک انفرادی شکایت کنندہ کی اپیل قابل التوا نہیں ہے۔ نتیجتاً عدالت نے دھننجے سنگھ کی مجرمانہ اپیل کو خارج کر دیا۔کھلی گولی باری پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ گینگسٹر ایکٹ کے تحت جرائم صرف ریاست اور سماج کے خلاف کیے جاتے ہیں۔ انہیں ذاتی نہیں سمجھا جاتا۔ وارانسی کی پہلی اوپن شوٹ آوٹ کے نام سے مشہور نڈیسر ٹکسال فائرنگ سے متعلق اس معاملے میں عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر سماجی سرگرمیوں کو روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ کسی فرد کو ریاست کے کاموں پر قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ ٹرائل کورٹ نے گینگسٹر ایکٹ کیس میں ملزمان کو بری کر دیا تھا۔اس پورے معاملے کی سماعت کے دوران 29 اگست 2025 کو ٹرائل کورٹ نے گینگسٹر ایکٹ کیس کے ملزم سدیپ سنگھ، سنجے سنگھ، ونود سنگھ اور ستیندر سنگھ عرف ببلو کو بری کر دیا۔ دھننجے سنگھ ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے سے مطمئن نہیں تھے۔ دھننجے سنگھ نے بعد میں اس فیصلے کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ دھننجے سنگھ کے وکلاءنے عدالت میں دلیل دی کہ اس معاملے میں دھننجے سنگھ بھی شکار تھے کیونکہ ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ تمام فریقوں کو سننے کے بعد، عدالت نے فیصلہ کیا کہ گینگسٹر ایکٹ جیسے معاملات میں ایک فرد شکایت کنندہ کی طرف سے شکار کے طور پر کی گئی اپیل قابل سماعت نہیں ہے۔ نتیجتاً عدالت نے دھننجے سنگھ کی مجرمانہ اپیل کو خارج کر دیا۔دراصل تقریباً 23 سال قبل اکتوبر 2002 میں وارانسی کے کنٹونمنٹ تھانہ علاقہ کے تحت نادیسر میں ٹکسال سنیما ہال کے نزدیک اس وقت کے ایم ایل اے دھننجے سنگھ کی کار پر جان سے مارنے کے ارادے سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی تھی۔ مبینہ طور پر حملے میںاے کے-47 جیسے خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ وارانسی کا یہ پہلا کھلا شوٹ آوٹ تھا۔ دھننجے سنگھ اس حملے میں بال بال بچ گئے۔ اس معاملے میں دھننجے سنگھ نے ایم ایل اے ابھے سنگھ، ایم ایل سی ونیت سنگھ اور کئی دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ اس کے بعد ان تمام کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande