
فریدآباد، 6 دسمبر (ہ س)۔ ضلع میںنقلی پنیر سپلائی کرنے والے نیٹ ورک کا بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ہفتہ کی صبح بجرنگ دل کارکنوں کی چوکسی کی وجہ سے میوات سے بلبھ گڑھ کی طرف آنے والے ایک پک اپ ٹرک کو بائی پاس روڈ پر روک دیا گیا۔ گاڑی کی چیکنگ پر پلاسٹک کے ڈرموں میں بھری تقریباً 800 کلو گرام مشکوک پنیر اور کریم برآمد ہوئی جو فرید آباد کے بڑے بازاروں اور حلوائیوں کو سپلائی کی جانی تھی۔ پچھلے کچھ دنوں سے علاقے میں نقلی پنیر کی سپلائی کی شکایات کے درمیان پولیس اور محکمہ خوراک کی اس کارروائی کو بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
اطلاع ملنے پر اگرسین چوکی انچارج دھرم پال پولیس ٹیم کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے اور بجرنگ دل کارکنوں کی طرف سے روکی گئی گاڑی کو تحویل میں لے کر سٹی پولیس اسٹیشن لے گئے۔ فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو بھی جائے وقوعہ پر بلایا گیا۔ فوڈ سیفٹی آفیسر ڈاکٹر پونیت نے موقع پر موجود پنیر اور کریم کے نمونے لے کر جانچ کے لیے لیبارٹری بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ نمونے ناکام ہونے کی صورت میں سپلائی نیٹ ورک میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت عامہ سے سمجھوتہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
گاڑی کے ڈرائیور شوکین اور اس کے ساتھی امیر کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران دونوں نے اعتراف کیا کہ وہ ہر دوسرے یا تیسرے دن میوات سے 700 سے 800 کلو گرام پنیر فرید آباد لاتے ہیں اور مختلف دکانوں اور حلوائیوں کو سپلائی کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کا پنیر بلبھ گڑھ میں رمیش حلوائی اور سبزی منڈی میں ایک اور پنیر فروش کو فراہم کیا جاتا ہے۔
پولیس نے گاڑی کو قبضے میں لے لیا ہے اور دونوں ملزمان سے اس نیٹ ورک میں شامل دیگر افراد کے بارے میں پوچھ گچھ جاری ہے۔ وہ اس بات کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ فرید آباد میں یہ غیر قانونی سپلائی چین کب سے سرگرم ہے۔ فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
فرید آباد پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں کہیں بھی نقلی کھانے پینے کی اشیاء کی فروخت یا سپلائی کے بارے میں کوئی اطلاع ملے تو وہ فوری طور پر پولیس یا محکمہ فوڈ سیفٹی کو اطلاع دیں، تاکہ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں پر مکمل طور پر روک لگائی جاسکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد