
کمبھ میلہ تیاریوں میں 1,800 درختوں کی کٹائی پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا
ممبئی،
5 دسمبر (ہ س)۔ شیوسینا (یو بی ٹی) نے آج وزیر نتیش رانے
کے تپوون میں مجوزہ درختوں کی کٹائی کو مذہبی عمل سے تقابل کرنے والے بیان پر سخت
اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے غیر سنجیدہ تبصرے ماحولیات کے مسئلے کو گمراہ
کن سمت میں لے جاتے ہیں۔ پارٹی کے ریاستی آرگنائزر اکھل چترے نے رانے پر طنز کرتے
ہوئے کہا کہ ’’جنگلات کی بقا جیسے پیچیدہ معاملات تلو ذہنیت سے نہیں سمجھے جا
سکتے‘‘۔
چترے نے
کہا کہ رانے کا سیاسی انداز ہمیشہ مذہبی تفریق اور بکرا-کومبی جیسے غیر ضروری
سوالات تک محدود رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ درختوں کی کٹائی جیسے سنگین مسئلے
کو بھی سطحی طرزِ فکر کے ذریعے دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق، رانے کی سوشل میڈیا پوسٹ
— جس میں انہوں نے پوچھا تھا کہ درختوں کو گلے لگانے والے لوگ بکروں کی قربانی پر
کیوں خاموش رہتے ہیں — دراصل عوامی توجہ اصل مسئلے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔
تپوون میں
تقریباً 1,800 درختوں کی ممکنہ کٹائی کا منصوبہ کمبھ میلہ 2027 کے سلسلے میں سادھو
گرام تعمیر کرنے کے لیے سامنے آیا ہے، جس کے بعد ماحول دوست تنظیموں، سماجی
کارکنوں اور اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ناقدین کا مؤقف ہے کہ یہ
اقدام ماحولیات کو شدید نقصان پہنچائے گا اور اہم سبز خطہ ختم ہو جائے گا۔
دوسری
طرف وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے تنازعے پر نرمی اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
انتظامیہ کا مقصد دونوں تقاضوں — کمبھ میلہ کی تیاری اور ماحولیات کے تحفظ — کے
درمیان توازن قائم کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ درختوں کی زیادہ سے زیادہ حفاظت
کی جائے گی اور تمام فریقین کو اس حساس معاملے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے