بہار اسمبلی کا دوسرا ضمنی بجٹ پاس، سرمائی اجلاس کا اختتام
پٹنہ، 5 دسمبر (ہ س)۔ بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری دن جمعہ کے روز مالی سال 2025-26 کا دوسرا ضمنی بجٹ بحث کے بعد منظور کر لیا گیا۔ بدھ کے روز نتیش کمار حکومت نے ایوان میں 91,717,135 کروڑ کا دوسرا ضمنی بجٹ پیش کیا۔بہار قانون ساز اسم
بہار اسمبلی کا دوسرا ضمنی بجٹ پاس، سرمائی اجلاس اختتام


پٹنہ، 5 دسمبر (ہ س)۔ بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری دن جمعہ کے روز مالی سال 2025-26 کا دوسرا ضمنی بجٹ بحث کے بعد منظور کر لیا گیا۔ بدھ کے روز نتیش کمار حکومت نے ایوان میں 91,717,135 کروڑ کا دوسرا ضمنی بجٹ پیش کیا۔بہار قانون ساز اسمبلی کا سرمائی اجلاس پانچ دن تک چلا۔ اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں آج کافی ہنگامہ ہوا۔ اسمبلی کی کارروائی کو غیر معینہ مدت کا اعلان کرتے ہوئے اسمبلی اسپیکر پریم کمار نے تمام اراکین کو نئے سال 2026 کی مبارکبا ددی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیا سال ریاست کی ترقی، عوامی بہبود اور مثبت سیاسی گفتگو کے لیے ایک نئی سمت کا آغاز کرے گا۔ بہار قانون ساز اسمبلی کا اگلا اجلاس 2026 میں منعقد ہوگا، جس میں نئے ایجنڈوں، بلوں اور بجٹ اجلاس سے متعلق اہم مسائل پر بحث ہونے کی امید ہے۔اجلاس کے آخری روز ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے اختر الایمان نے ریونیو ڈپارٹمنٹ بالخصوص علاقائی دفاتر میں جاری غیر قانونی جبری وصولی پر ریاستی حکومت پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیمانچل میں کٹاؤ کا سانحہ عوام کو سال بہ سال کھا رہا ہے لیکن حکومت کی توجہ صرف فائلوں پر مرکوز ہے۔ ایمان نے بیوروکریسی کو بے لگام قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ عوامی فلاح و بہبود کا دعویٰ کرنے والی حکومت زمینی حقائق سے کیوں آنکھیں چرا رہی ہے۔کانگریس کے ایم ایل اے منوہر سنگھ نے حکمراں پارٹی پر اور بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب اس حکومت کو منتخب کرنے پر پچھتا رہے ہیں۔ ان کے بیان کی حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے کی طرف سے سخت مخالفت ہوئی، لیکن منوہر سنگھ نے ندی کے کٹاؤ اور متاثرہ خاندانوں کو درپیش مسلسل بڑھتی ہوئی مشکلات کے معاملے کو ترک کرنے سے انکار کردیا۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے ستیش کمار یادو نے ہر گھر شوچالے یوجنا اور ندی کے کٹاؤ میں بے ضابطگیوں کا مسئلہ پر زورطریقے سے اٹھایا۔بہار قانون ساز اسمبلی کی کارروائی اسپیکر پریم کمار نے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار قانون ساز کونسل پہنچے۔ حزب اختلاف کے اراکین اسمبلی نے قانون ساز کونسل میں بھی حکومت کو گھیر لیا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کے پہنچتے ہی اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ تاہم اپوزیشن لیڈر اگلے ہی لمحے واپس چلے گئے۔ کارروائی اختتام پذیر ہوئی اور چیئرمین نے قانون ساز کونسل کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔جمعہ کے روزبہار قانون ساز کونسل کے پہلے اجلاس کے دوران انچارج وزیر اشوک چودھری نے مختلف محکموں اور اداروں کی سالانہ رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔ انہوں نے پٹنہ یونیورسٹی کی مالی سال 2023-24 کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بہار پبلک سروس کمیشن کی مالی سال 2023-24 اور 2024-25 کی رپورٹیں بھی پیش کیں۔ وزیر انچارج نے مالی سال 2024-25 کے لیے ڈیم کی حفاظت کی صورتحال پر اسٹیٹ ڈیم سیفٹی آرگنائزیشن کی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی۔ اس رپورٹ میں ریاست کے ڈیموں کی ساختی حالت اور حفاظتی اقدامات کی تفصیلی وضاحت شامل ہے۔مالی سال 2025-26 کے دوسرے ضمنی اخراجات کے بیان پر عام بحث کا آغاز راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سوربھ کمار نے کیا۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ 92,000 کروڑ کے اتنے بڑے سپلیمنٹری بجٹ کی ضرورت کیوں پڑی۔ سوربھ کمار نے حکومت سے پوچھا کہ کیا ریاست کا مالی بحران تین گنا بڑھ گیا ہے۔ کیا اسکیموں کی لاگت تخمینوں سے بڑھ گئی تھی؟ یا حکومت صرف اسمبلی پر غیر ضروری اخراجات کا بوجھ ڈال رہی تھی؟انہوں نے کہا کہ حکومت کو اتنی بڑی سپلیمنٹری رقم کی درخواست کی واضح وجوہات فراہم کرنی چاہئیں تاکہ ایوان شفافیت کے ساتھ فیصلے کر سکے۔ اسمبلی میں دوسرے ضمنی بجٹ پر بحث کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 33 منٹ، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کو 31 منٹ، آر جے ڈی کو 9 منٹ، لوک جن شکتی پارٹی-رام ولاس (ایل جے پی-آر) کو 6 منٹ، کانگریس کو 2 منٹ، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کو 2 منٹ، راشٹریہ مورچہ کو 2 منٹ اور راشٹریہ مورچہ کو 1 منٹ کا وقت دیا گیا۔ سی پی آئی (ایم ایل) 1 منٹ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی (ایم)) 1 منٹ، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) 1 منٹ، آئی آئی پی 1 منٹ بحث کے بعد سرمائی اجلاس کے آخری دن دونوں ایوانوں سے ضمنی بجٹ پاس کیا گیا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande