نفرت کی سیاست کے اثرات لوٹ کر اسی کے گھر تک آئے: سابق وزیرسنیل دیشمکھ
بی جے پی ٹکٹ تقسیم پر امراوتی میں ہنگامہ، کارکن قیادت سے برہم امراوتی ، 31 دسمبر(ہ س)۔ میونسپل انتخابات کی امیدواری طے کرنے کے دوران بی جے پی کے کارکنوں کی جھڑپ اور گڑبڑ پر ردعمل دیتے ہوئے سنیل دیشمکھ نے کہا کہ بی جے پی
Maha Politics Amravati BJP


بی جے پی

ٹکٹ تقسیم پر امراوتی میں ہنگامہ، کارکن قیادت سے برہم

امراوتی ، 31 دسمبر(ہ س)۔ میونسپل انتخابات کی امیدواری طے کرنے کے

دوران بی جے پی کے کارکنوں کی جھڑپ اور گڑبڑ پر ردعمل دیتے ہوئے سنیل دیشمکھ نے

کہا کہ بی جے پی آج وہی کاٹ رہی ہے جو اس نے برسوں بویا تھا۔ ان کے مطابق ’’جب

ستائش کا ہار راجہ کے گلے میں ڈالا جاتا ہے تو ملامت بھی اسی کے سر آتی ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو بھڑکانے والی سیاست نے اب خود پارٹی کے

اندر تند ہواؤں کا رخ موڑ دیا ہے۔

دیشمکھ

نے کہا کہ ٹکٹ سے محروم کارکنوں کا سوال اٹھانا اور عہدیداروں سے تکرار سنگین

معاملہ ہے۔ ’’یہ صرف ٹکٹ نہ ملنے کی ناراضی نہیں بلکہ برسوں سے دلوں میں دبے غصے

کا طوفان ہے۔ وفادار کارکن نظرانداز اور مخصوص چہروں کو فوقیت دینے سے بے اطمینانی

بڑھی‘‘، انہوں نے کہا۔

انہوں

نے مزید کہا کہ اقتدار عارضی ہوتا ہے مگر سماج میں غصہ اور تقسیم پیدا کرنے کے

اثرات دیر پا ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امراوتی کا منظرنامہ اس بات کی مثال ہے

کہ غلط سیاسی طریقے آخرکار پارٹی کے اپنے گھر کو متاثر کرتے ہیں۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande