
سبھی مہلوکین کے گھر جا کر تعزیت کی
اندور، 31 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش خواتین کانگریس کی صدر رینا بوراسی سیتیا بدھ کو بھاگیرتھ پورا کی گلیوں میں پہنچیں۔ انہوں نے آلودہ پانی کے سبب ہلاک ہوئے لوگوں کے گھر جا کر تعزیت کی اور متاثرین سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے مانگ کی ہے کہ ہر متاثرہ کے خاندان کو 20-20 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اس دوران علاقے کے کونسلر کمل واگھیلا کے گھر جا کر خواتین کانگریس کی کارکنوں نے چوڑیاں پیش کیں۔
علاقے کے لوگوں نے یہ جانکاری دی کہ ان کی جانب سے نل میں گندہ پانی آنے کی شکایت علاقے کے کونسلر کمل واگھیلا سے کی تھی لیکن کونسلر کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جس کے باعث اتنے لوگوں کی موت ہوئی۔ اس کے بعد کونسلر کی جانب سے علاقے کے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ یہ جانکاری ملنے پر علاقے کے لوگوں کو ساتھ میں لے کر رینا بوراسی سیتیا مذکورہ کونسلر کے گھر گئیں۔ کونسلر کے خاندان کے لوگوں نے کہا کہ کونسلر گھر پر نہیں ہیں اور ان کے بیٹے نے خواتین کارکنوں کو ہٹانے کے لیے پانی ڈالنا شروع کر دیا۔ کونسلر کے گھر پر چوڑیاں دے کر خواتین کارکن واپس لوٹیں۔
رینا بوراسی سیتیا نے پورے علاقے کا دورہ کرنے اور لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ سبھی متاثرین کا مفت میں علاج کیا جائے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی متاثرہ کا مفت میں علاج نہیں ہو رہا ہے۔ جو بھی اسپتال میں بیمار کو لے کر جا رہے ہیں، وہاں پر پہلے پیسہ مانگا جا رہا ہے بعد میں علاج کیا جا رہا ہے۔ اس طرح جمع کرائے گئے پیسے کی بہت ساری رسیدیں علاقے کے لوگوں نے مجھے دکھائی ہیں۔ اب ضروری ہے کہ ان شہریوں کو ان کے ذریعے اسپتال میں جمع کرائے گئے پیسے واپس دلوائے جائیں۔
رینا بوراسی نے بتایا کہ اس واقعے میں منگل کو دوپہر 12.00 بجے منجولا واڈے کی موت ہو گئی تھی۔ ان کا پوسٹ مارٹم آج بدھ دوپہر تک نہیں ہوا۔ آج جب میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچی تو ان کی بیٹیوں نے مجھے بتایا کہ 24 گھنٹے بعد تک بھی ہم اپنی ماں کا چہرہ نہیں دیکھ پا رہے ہیں۔ اس پر میں نے فوری میڈیکل کالج کے ڈین سے بات چیت کی اور یہ پوسٹ مارٹم جلد ہو یہ یقینی کروایا ہے۔
خواتین کانگریس ریاستی صدر رینا نے مانگ کی ہے کہ اس واقعے کے لیے ذمہ دار ایڈیشنل کمشنر روہت سیسونیا اور نرمدا پروجیکٹ کے انچارج انجینئر سنجیو شریواستو پر کارروائی کی جائے۔ حکومت کی جانب سے چھوٹے چھوٹے ملازمین پر کارروائی کر کے اس پورے معاملے کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں ہر دو مہینے میں صحت کا نظام اتنا خراب ہو جاتا ہے کہ لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن