
کاربی انگلونگ (آسام)، 30 دسمبر (ہ س)۔ کاربی اینگلونگ اٹانومی کونسل (کے اے اے سی) نے ریاست کے کاربی اینگلونگ ضلع میں محفوظ سرکاری اراضی کو تجاوزات سے آزاد کرانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ کونسل نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج سے شروع ہونے والے پروفیشنل گریزنگ ریزرو (پی جی آر) اور ویلج گریزنگ ریزرو (وی جی آر) کی زمین پر غیر قانونی طور پر قابض لوگوں کو بے دخلی کے نوٹس جاری کرے گی۔
منگل کو کونسل کے چیف ایگزیکٹیو ممبر تلیرام رونگھانگ نے کہا کہ اگر تجاوزات نوٹس موصول ہونے کے 15 دنوں کے اندر رضاکارانہ طور پر زمین خالی نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف بے دخلی کی سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ ریاستی حکومت، خود مختار کونسل اور مقامی مظاہرین کے درمیان 26 دسمبر کو سہ فریقی میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔ کونسل نے کہا کہ فی الحال کہرونی اور شمالی باربل علاقوں میں صرف 339 خاندانوں کو ہی عارضی ریلیف دیا گیا ہے، جبکہ دیگر تمام غیر قانونی بستیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پی جی آر اراضی پر چلنے والے تجارتی اداروں کے تجارتی لائسنس اور دیگر کاروباری اجازتیں بھی منسوخ کر دی جائیں گی۔
دریں اثنا، ماگھ بیہو کے بعد، بوکاجان علاقے میں محکمہ آبپاشی کی زمین پر رہنے والے تقریباً 1,000 خاندانوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے جاری ہیں۔ انتظامیہ نے یہ سخت ہدایات کاربی پہاڑیوں میں زمین کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے طویل عرصے سے جاری احتجاج کے درمیان جاری کیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی