
رائے پور، 25 دسمبر (ہ س)۔
اپنے متنازعہ اور شدت پسند بیانات کو لے کر سرخیوں میں رہنے والا باگیشور دھام بابا کے نام سے معروف دھیریندر کرشنا شاستری نے جمعرات کو کہا کہ مذہب کی تبدیلی کا مسئلہ ہندوستان میں کینسر سے زیادہ خطرناک ہے۔ وہ آج پانچ روزہ ہنومان چالیسہ کتھا اور دیویہ دربار کے لیے بھیلائی میں چھتیس گڑھ پہنچے ہیں۔
رائے پور ہوائی اڈے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آچاریہ دھیریندر کرشنا شاستری نے کہا کہ وہ چاندکھوری مایا، راجیو لوچن بھگوان، اور باگیشور بابا کے آشیرواد سے 25 دسمبر کو چھتیس گڑھ واپس آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی ہندوستان میں کینسر سے زیادہ خطرناک مسئلہ ہے۔ تعلیم کی کمی، توہم پرستی اور مالی تنگی اس کی بنیادی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور معاشی طور پر کمزور لوگ آسانی سے لالچ میں آ جاتے ہیں، اس لیے ہندو سماج کو مالا مال کرنا ضروری ہے۔ کانکیر واقعہ کے بارے میں آچاریہ دھیریندر شاستری نے کہا کہ یہ واقعہ درست نہیں تھا لیکن ہندو سماج نے جو اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں امن اور ہم آہنگی قائم ہونی چاہئے تاکہ ملک کے کسی کونے میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا نہ ہو۔
آچاریہ شاستری نے بتایا کہ بھلائی میں ہنومان چالیسہ پر مبنی پانچ روزہ کتھا کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں دیویہ دربار کا ایک دن بھی شامل ہوگا۔ انہوں نے ہندوستان کو ایک عظیم الشان، عالمی رہنما بنانے کے عزم کا اظہار کیا، جہاں بچے دور دور سے تعلیم حاصل کرنے آتے ہوں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ