
شعبہ ریاضی میں جنرل ریلیٹیویٹی اور گریویٹیشن پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا آغاز
علی گڑھ، 23 دسمبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے زیر اہتمام انٹر یونیورسٹی سینٹر فار ایسٹرانومی اینڈ ایسٹرو فزکس (آئی یو سی اے اے)، پونے کے اشتراک سے جنرل ریلیٹیویٹی اور گریویٹیشن کے موضوع پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا آغاز ہوا، جس کا مقصد طلبہ اور فیکلٹی ممبران میں جنرل ریلیٹیویٹی، گریویٹیشن اور کاسمولوجی کے نظریاتی فہم کو مضبوط کرنا اور جدید ریاضی میں شعبہ کی خدمات کو اجاگر کرنا ہے۔
افتتاحی تقریب میں شعبہ ریاضی کی چیئرپرسن پروفیسر اسماء علی نے استقبالیہ کلمات ادا کئے۔ انہوں نے جدید نظریاتی طبیعیات اور ریاضی میں جنرل ریلیٹیویٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اے ایم یو اور آئی یو سی اے اے کے اشتراک و تعاون کا بھی ذکر کیا۔ اپنے صدارتی خطاب میں اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے شعبہ ریاضی کی شاندار تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ اے ایم یو کی تاسیس سے قبل محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے دور میں قائم ہوا۔ انہوں نے شعبہ کو یونیورسٹی کے سب سے باوقار شعبہ جات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے فیکلٹی اراکین کی علمی برتری اور شعبہ کے معیار کو برقرار رکھنے کی لگن کو سراہا۔
انہوں نے ورکشاپ کے منتظمین کی بھی ستائش کی۔
ڈاکٹر اپرتیم گانگولی، کوآرڈینیٹر، آئی یو سی اے اے نے حاضرین کو ادارے کے علمی مشن سے روشناس کرایا اور کاسمولوجی اور جنرل ریلیٹیویٹی کے بنیادی اصولوں کی اہمیت واضح کی۔ انہوں نے ریلیٹیویٹی کے شعبے میں کام کرنے والے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کے لیے آئی یو سی اے اے کی اسکیموں اور مواقع کا بھی ذکر کیا اور اے ایم یو کی جانب سے زیادہ سے زیادہ شرکت کی اپیل کی۔ اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان نے ریاضی کے طالب علم کے طور پر شعبہ سے اپنی وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ ہمیشہ ایسے معروف ریاضی داں پیدا کرتا رہا ہے جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اہم خدمات انجام دی ہیں۔
پروفیسر سرتاج تبسم، ڈین، فیکلٹی آف سائنس، اے ایم یو نے جدید سائنسی تحقیق میں ریلیٹیویٹی کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر بات کی اور منتظمین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ورکشاپ علمی تجسس کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس سے قبل آرگنائزنگ سکریٹری ڈاکٹر مصور علی نے ورکشاپ کے خاکہ، سیشن، مقررین اور صدارت کرنے والے ماہرین کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے شعبہ سے وابستہ رہے معروف فیکلٹی ممبران بشمول سر ضیاء الدین احمد، پروفیسر اظہار حسین، اور پروفیسر ظفر احسن کو خراج تحسین پیش کیا اور آئنسٹائن کے نظریہ اضافیت اور فلکیات میں ان کی شاندار خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ، فیکلٹی ممبران، طلباء اور غیر تدریسی عملے کے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت علمہ اطہر اور کیشو نے مشترکہ طور سے کی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ