
ممبئی،
23 دسمبر (ہ س)۔
بنگلہ دیش میں ایک ہندو
نوجوان کے قتل کے خلاف ممبئی میں ہونے والے احتجاج کے دوران وشو ہندو پریشد کے
متعدد کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ یہ مظاہرہ 27 سالہ دیپو چندر داس کے
قتل کے خلاف کیا گیا، جو بنگلہ دیش میں گارمنٹس فیکٹری میں کام کرتا تھا۔
احتجاج
وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی قیادت میں جنوبی ممبئی کے کَف پریڈ علاقے میں واقع
بنگلہ دیش ہائی قونصل خانے کے قریب کیا گیا، جہاں پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی
کوشش کی۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی اور جھڑپ کی صورتحال پیدا
ہو گئی۔
مظاہرین
کا الزام تھا کہ دیپو داس کو مبینہ توہین کے الزام میں ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا،
بعد ازاں قتل کر کے اس کی لاش کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ اس واقعے نے نہ صرف بنگلہ دیش
بلکہ بھارت میں بھی شدیدغم وغصے کو جنم دیا ہے۔ واقعے
کے بعد بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی سطح پر بھی کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اس قتل کے سلسلے میں سات افراد کی
گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے