
بھونیشور، 23 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اڈیشہ کی مختلف پسماندہ برادریوں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں سماجی انصاف فراہم کرنے کے لیے ایک اہم پہل کی ہے۔ انہوں نے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار کو خط لکھ کر اوڈیشہ حکومت کی ریاستی ایس ای بی سی فہرست میں شامل 108 برادریوں کو مرکزی او بی سی فہرست میں شامل کرنے کے لیے ان کی ذاتی مداخلت کی درخواست کی ہے۔
اپنے خط میں، مرکزی وزیر پردھان نے نوٹ کیا کہ ان کمیونٹیوں کو، ریاستی ایس ای بی سی فہرست میں اڈیشہ حکومت کی طرف سے تسلیم کیے جانے کے باوجود، ابھی تک مرکزی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ یہ تفاوت ان کمیونٹیز کے ارکان کو مرکزی حکومت کی ملازمتوں، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے، اور مختلف مرکزی اسپانسر شدہ فلاحی اسکیموں کے فوائد سے محروم کر دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایس ای بی سی زمرہ اڈیشہ کی آبادی کا ایک اہم حصہ ہے۔ اگر ان ذاتوں/ ذیلی ذاتوں/ طبقات کو مرکزی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے، تو وہ قومی سطح پر مساوی ریزرویشن اور فلاحی اسکیموں کا فائدہ اٹھا سکیں گے، اس طرح ان کی تعلیمی اور اقتصادی ترقی کو تقویت ملے گی۔
مرکزی وزیر پردھان نے اپنے خط کے ساتھ 108 برادریوں کی ایک تفصیلی فہرست بھی منسلک کی، جس میں کئی بڑی برادریاں شامل ہیں، جن میں خندایات، پردھان، چاشا پیک، مہانتی، گاو¿ڈ، بنیا اور تیلی شامل ہیں۔ انہوں نے مرکزی وزیر پر زور دیا کہ وہ ان برادریوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے فوری اور مثبت اقدام کریں۔قابل ذکر ہے کہ اس سے ایک دن پہلے دھرمیندر پردھان نے بھی اسی موضوع پر اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی کو ایک خط لکھا تھا اور ایس ای بی سی طبقے کی فلاح و بہبود سے متعلق مسائل پر اوڈیشہ ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن (او ایس سی بی سی) کی فوری تشکیل کی درخواست کی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan