شامی صدر کاامریکی فوجیوں کی ہلاکت پر صدر ڈونلڈٹرمپ سے گہرے دکھ کا اظہار
دمشق،15دسمبر(ہ س)۔شام کے صدر احمد الشرع نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو تدمر میں امریکی فوجیوں کی ایک دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔صدر الشرع نے اپنے پیغام میں اس افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی اور دمشق کی طرف سے سکی
شامی صدر کاامریکی فوجیوں کی ہلاکت پر صدر ڈونلڈٹرمپ سے گہرے دکھ کا اظہار


دمشق،15دسمبر(ہ س)۔شام کے صدر احمد الشرع نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو تدمر میں امریکی فوجیوں کی ایک دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔صدر الشرع نے اپنے پیغام میں اس افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی اور دمشق کی طرف سے سکیورٹی اور حفاظت برقرار رکھنے، شام اور خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔گذشتہ ہفتے امریکی صدر نے کہا تھا کہ تدمر پر حملہ جس میں امریکی اور شامی فوجی شترکہ معائنہ کے دوران نشانہ بنے کا ہرصورت میں جواب دیا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ جو بھی امریکی فورسز پر حملہ کرے گا اسے بھاری نقصان پہنچایا جائے گا۔اس کے ساتھ انہوں نے وائٹ ہاو¿س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت نے امریکی فورسز کے ساتھ مل کر حملے کو روکنے کی کوشش کی۔ادھر شام میں امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس بریک نے تدمر حملے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ تدمر حملہ داعش کے خطرے کے تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں کہا کہ امریکی منصوبہ شام کو محدود عملی امریکی مدد کے ساتھ داعش کا تعاقب کرنے کے قابل بنانا ہے۔ داعش کے حملے شام کی طرف سے مسلسل دباو¿ کے جواب میں آ رہے ہیں جس میں امریکی تعاون شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ شام میں امریکی محدود فوجی موجودگی امریکہ کو بڑے خطرات سے بچانے میں مددگار ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ تدمر پر حملے کا ہر قیمت پر جواب دینے کا عزم رکھتے ہیں۔اسی دوران شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کو فون پر بتایا کہ تدمر حملہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ روبیو نے تدمر حملے کو دہشت گردی کے خلاف نیا چیلنج قرار دیا اور الشیبانی کو شام کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کی اہمیت سے آگاہ کیا۔شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شامی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande