سوڈان میں ہسپتال پر ڈرون حملے سے سات افراد جاں بحق
خرطوم،15دسمبر(ہ س)۔سوڈان کے وسط میں جنوبی کردوفان میں واقع شہر الدلنج کے ایک فوجی ہسپتال کے ایک ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ جس شہر کو ریپیڈ سپورٹ فورسز نے گھیر رکھا ہے وہاں اتوار کو ڈرون حملے کے نتیجے میں سات شہری جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔فرانس پ
سوڈان میں ہسپتال پر ڈرون حملے سے سات افراد جاں بحق


خرطوم،15دسمبر(ہ س)۔سوڈان کے وسط میں جنوبی کردوفان میں واقع شہر الدلنج کے ایک فوجی ہسپتال کے ایک ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ جس شہر کو ریپیڈ سپورٹ فورسز نے گھیر رکھا ہے وہاں اتوار کو ڈرون حملے کے نتیجے میں سات شہری جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔فرانس پریس نیوز ایجنسی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے ماخذ کے مطابق زخمیوں میں ہسپتال کے مریض یا ان کے ساتھ موجود لوگ شامل ہیں۔ یہ ہسپتال شہریوں اور فوجیوں دونوں کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ الدلنج پر یہ حملہ اقوام متحدہ کے امن مشن کے ایک بیس پر کادوقلی میں ایک دن پہلے ہونے والے اس ڈرون حملے کے بعد ہوا جس کے نتیجے میں چھ امن اہلکار ہلاک ہوئے۔فوج نے اس حملے کی ذمہ داری سپورٹ فورسز پر ڈالی تھی جنہوں نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ الدلنج جنوبی کردوفان میں واقع ہے اور اب بھی سوڈانی فوج کے کنٹرول میں ہے لیکن 18 ماہ سے سپورٹ فورسز کے محاصرے میں ہے۔

اقوام متحدہ نے نومبر میں کادوقلی میں قحط کی موجودگی کی تصدیق کی اور الدلنج کو بڑے خطرے سے دوچار قرار دیا۔ اتوار کے اس سے قبل ریپیڈ سپورٹ فورسز نے ایک بار پھر ڈرون کے ذریعے سوڈان کے وسط میں جنوبی کردوفان ریاست کے شہر کادوقلی پر حملے کیے۔فیلڈ ذرائع نے اتوار کو ” العربیہ “ کے نمائندے کو بتایا کہ مشرقی کادوقلی پر حملوں میں شدت لائی گئی اور شہر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ واضح رہے ریپیڈ سپورٹ فورسز نے گزشتہ اکتوبر کے آخر میں تیل سے مالا مال کردوفان خطے کے مشرق میں پیش قدمی کی تھی جو تین ریاستوں میں منقسم ہے۔ اس سے قبل آر ایس ایف نے مغربی سوڈان کے دارفور خطے میں فوج کے آخری گڑھ الفاشر پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔

وسیع اور زراعت و مویشی پروری کے لیے مشہور کردوفان خطہ فوجی یونٹوں کی نقل و حرکت اور لاجسٹک سطح پر ایک تزویراتی ربط کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ان علاقوں کے درمیان واقع ہے جو شمال، مشرق اور وسط میں فوج کے کنٹرول میں ہیں سپورٹ فورسز اپریل 2023 سے فوج کے ساتھ جنگ لڑ رہی ہیں اور اس زرخیز خطے میں اپنے جنگجو، ڈرونز اور اتحادی ملیشیا تعینات کر چکی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande