سڈنی حملہ آوروں کے داعش سے ممکنہ روابط تھے: رپورٹ
سڈنی،15دسمبر(ہ س)۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے پیر کو کہا ہے کہ سڈنی کے بونڈائی بیچ پر یہودی تہوار میں شریک 15 افراد کو ہلاک کرنے والے باپ بیٹے کے داعش سے ممکنہ روابط تھے۔پولیس نے تاحال اتوار کی اجتماعی فائرنگ کا کوئی محرک بیان نہیں
سڈنی حملہ آوروں کے داعش سے ممکنہ روابط تھے: رپورٹ


سڈنی،15دسمبر(ہ س)۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے پیر کو کہا ہے کہ سڈنی کے بونڈائی بیچ پر یہودی تہوار میں شریک 15 افراد کو ہلاک کرنے والے باپ بیٹے کے داعش سے ممکنہ روابط تھے۔پولیس نے تاحال اتوار کی اجتماعی فائرنگ کا کوئی محرک بیان نہیں کیا لیکن کہا ہے کہ یہ واضح طور پر ایک یہود دشمن، دہشت گرد کارروائی تھی۔تفتیش میں شامل سینئر حکام نے اے بی سی کو بتایا کہ ساحلِ سمندر پر حملہ آوروں کی گاڑی سے داعش کے دو پرچم ملے ہیں اگرچہ نیو ساو¿تھ ویلز پولیس نے کہا کہ وہ اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکتی۔سیاہ لباس میں ملبوس 50 سالہ باپ اور اس کے 24 سالہ بیٹے کو ساتھ ساتھ ایک چھوٹے پل پر دیکھا گیا جنہوں نے ساحلِ سمندر پر لوگوں پر لمبی نال والی بندوقوں سے گولیاں چلائیں۔ اس کے بعد سے جوڑے کی تفصیلات سامنے آرہی ہیں۔جاسوسوں نے بتایا ہے کہ باپ جس کا نام مقامی میڈیا میں ساجد اکرم بتایا گیا ہے، پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔اس کے پاس چھے بندوقوں کے لائسنس تھے اور پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ان سب کا استعمال آسٹریلیا کے مشہور ساحل پر دھوپ سے لطف اندوز ہونے والے لوگوں کو مارنے اور زخمی کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔وزیرِ داخلہ ٹونی برک نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ باپ پہلی بار 1998 میں سٹوڈنٹ ویزا پر آسٹریلیا آیا تھا۔ 2001 میں اس نے وہ ویزا حاصل کیا جو آسٹریلوی شہریوں کے ساتھیوں یا مستقل رہائشیوں کو ملتا ہے۔حکومت نے بتایا ہے کہ اس کے بعد سے اس نے تین بار بیرونِ ملک سفر کیا۔بیٹا پولیس کی نگرانی میں سڈنی کے ایک ہسپتال میں شدید زخمی پڑا ہے جو شہری امورِ داخلہ کے مطابق ایک آسٹریلوی نڑاد شہری ہے۔وزیرِ اعظم انتھونی البانی نے پیر کو تصدیق کی کہ بیٹا جس کا نام مقامی میڈیا میں نوید اکرم بتایا گیا ہے، 2019 میں آسٹریلیا کی سکیورٹی سروسز کی نظر میں آیا تھا۔البانی نے کہا، ’دوسروں سے منسلک ہونے کی بنیاد پر اس کی جانچ پڑتال کی گئی اور یہ اندازہ لگایا گیا کہ کسی موجودہ خطرے یا اس کے تشدد میں ملوث ہونے کے خطرے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔آسٹریلیا کے نشریاتی ادارے اے بی سی نے کہا کہ نوید اکرم کے بارے میں خیال ہے کہ وہ داعش کے ایک رکن سے قریبی تعلق رکھتا ہے جو جولائی 2019 میں گرفتار ہوا اور آسٹریلیا میں دہشت گردانہ کارروائی کی تیاری کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔اے بی سی نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے جاسوسوں کے خیال میں بونڈائی بیچ کے حملہ آوروں نے داعش سے وفاداری کا عہد کر رکھا تھا۔پولیس نے کہا کہ انہوں نے اپنی تحقیقات کے دوران مغربی سڈنی میں دو مقامات پر چھاپہ مارا۔ایک جگہ پر مقامی میڈیا کے مطابق نوید اکرم رہتا تھا اور دوسرا کیمپسی میں ایک گھر تھا جہاں باپ بیٹے نے حملہ کرنے سے پہلے مبینہ قیام کیا تھا۔آسٹریلوی سکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ وہ افراد یا جاری تحقیقات پر تبصرہ نہیں کرتے۔نیو ساو¿تھ ویلز کے پولیس کمشنر مال لنیون نے صحافیوں کو بتایا، ہم ان افراد کے محرکات اور یہ بات سمجھنا چاہتے ہیں کہ آیا یہ لوگ مزید کسی جرم میں ملوث تھے لیکن ہمارے پاس یہ بات کہنے کے لیے ماضی کا کوئی حوالہ نہیں ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande