کسانوں کے حق میں حکومتی عزم کا اعادہ ، قرض معافی میں تاخیر، مگر ارادہ برقرار: وزیر اعلیٰ
کسانوں کے حق میں حکومتی عزم کا اعادہ ، قرض معافی میں تاخیر، مگر ارادہ برقرار: وزیر اعلیٰ ناگپور ، 14 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اسمبلی میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت کسانوں کے مفادات کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتی
MAHA POLITICS FADNAVIS FARMER


کسانوں کے حق میں حکومتی عزم کا اعادہ ، قرض معافی میں تاخیر، مگر ارادہ برقرار: وزیر اعلیٰ

ناگپور ، 14 دسمبر(ہ س)۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے

اسمبلی میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت کسانوں کے مفادات کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتی

ہے اور کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں گے، اگرچہ اس کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں فوری اعلان ممکن نہیں، لیکن حکومت کی پالیسی

کسان دوست ہے۔

ناگپور

میں جاری سرمائی اجلاس کے دوران اسمبلی میں ایک تحریک کا جواب دیتے ہوئے فڑنویس نے

بتایا کہ ریاست اس وقت مالی دباؤ کا سامنا کر رہی ہے، جس کے باعث قرض معافی کا فیصلہ

فوری طور پر نافذ نہیں کیا جا رہا۔ تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت

کسانوں کے قرض معاف کرنے کے عزم پر قائم ہے اور اس سمت میں عملی کام جاری ہے۔ ان

کے مطابق اصل فائدہ کسانوں تک پہنچنا چاہیے، نہ کہ مالیاتی اداروں تک۔

وزیر

اعلیٰ نے یاد دلایا کہ حکومت نے 2017 اور 2020 میں قرض معافی کے اقدامات کیے تھے،

لیکن اس کے باوجود کسانوں کے مطالبات برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے

ظاہر ہوتا ہے کہ ماضی کی منصوبہ بندی میں کمزوریاں تھیں، جو قرض معافی کے نتائج

اور کسانوں کی مجموعی حالت دونوں کو متاثر کرتی رہیں۔ اسی لیے فوری حل ممکن نہیں،

تاہم ایک کمیٹی اس مسئلے کا جامع جائزہ لے رہی ہے۔

شدید

بارشوں سے متاثرہ کسانوں کی مدد کے حوالے سے فڑنویس نے کہا کہ 15007 کروڑ کی براہ

راست امداد کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کی گئی ہے۔ فصلوں کے نقصان کا معاوضہ 92

لاکھ کسانوں کو دیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ 27000 کنوؤں کی مرمت کے لیے 80 کروڑ

فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں

نے بتایا کہ حکومت نے کسانوں کے لیے 32000 کروڑ کے پیکیج کا اعلان کیا ہے، جس میں

10000 کروڑ بنیادی ڈھانچے کے لیے رکھے گئے ہیں۔ نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ

یعنی نریگا کے تحت 2000 کروڑ کی فراہمی شامل تھی، جبکہ بقیہ رقم براہ راست امداد کی

صورت میں دی گئی۔ اس پیکیج کے لیے تین ہیکٹر کی حد طے کی گئی اور ربیع سیزن کے لیے

فی ہیکٹر اضافی 10000 دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر

اعلیٰ کے مطابق مویشیوں کے نقصانات کے بدلے تمام ادائیگیاں پہلے ہی مکمل کر لی گئی

ہیں۔ نریگا پروگرام کے تحت کام جاری ہیں، جبکہ عوامی سہولیات، بجلی کے منصوبے، سڑکیں،

عمارتیں اور چھوٹے و درمیانے تالابوں کی تعمیر و مرمت کے لیے بھی خاطر خواہ فنڈ

فراہم کیے گئے ہیں۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande