
جموں, 14 دسمبر (ہ س)۔
جموں و کشمیر حکومت کے عوامی شکایات کے ازالے کے پلیٹ فارم جے کے سمادھان کو سال 2025 کے دوران اب تک ایک لاکھ دو ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 88,091 شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر شکایات کے ازالے کی شرح 86.27 فیصد رہی۔
حکام کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر کیے گئے تقابلی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عوام کی جانب سے مسلسل دلچسپی برقرار رہی، جب کہ فروری کے مہینے میں سب سے زیادہ 7,087 شکایات درج کی گئیں اور بعد کے مہینوں میں بھی شکایات کی آمد مستحکم رہی۔
یہ تفصیلات یہاں چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی صدارت میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ میں پیش کی گئیں، جس میں جے کے سمادھان عوامی شکایات ازالہ نظام کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں مختلف محکموں، اضلاع اور ان کے ذیلی دفاتر میں شکایات کے ازالے کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
محکمہ عوامی شکایات (ڈی او پی جی) نے میٹنگ کو بتایا کہ 11 دسمبر تک پلیٹ فارم پر مجموعی طور پر 1,02,110 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 88,091 شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے، جو 86.27 فیصد ازالہ شرح کو ظاہر کرتا ہے۔
حکام کے مطابق سمادھان پلیٹ فارم سے براہِ راست موصول ہونے والی شکایات کے ازالے کی شرح 87.59 فیصد رہی، جبکہ مرکزی عوامی شکایات ازالہ و نگرانی نظام (سی پی گرامز) سے منسلک شکایات میں یہ شرح 76.35 فیصد رہی۔
چیف سکریٹری نے جے کے سمادھان کے تحت اضلاع میں شہری رجسٹریشن کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ کئی اضلاع نے گھریلو سطح پر نمایاں کوریج حاصل کی ہے، جن میں گاندربل 115 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد شوپیاں (105 فیصد) اور کشتواڑ (101 فیصد) شامل ہیں۔ پورے مرکزی زیر انتظام خطے میں مجموعی رجسٹریشن کوریج ہدف کے مقابلے 69 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
میٹنگ میں محکمہ وار شکایات کے بوجھ اور ازالے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ریونیو، پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی)، دیہی ترقی، پاور ڈیولپمنٹ، ہاؤسنگ و اربن ڈیولپمنٹ، محکمہ داخلہ اور جل شکتی جیسے اہم محکموں میں شکایات کی تعداد زیادہ رہی، جنہیں ازالے کی رفتار تیز کرنے اور عوامی اطمینان کی درجہ بندی بہتر بنانے کی ہدایت دی گئی۔
حکام کے مطابق کئی محکموں نے 85 فیصد سے زائد ازالہ شرح برقرار رکھتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھائی، جبکہ دیگر محکموں کو زیر التوا شکایات میں مزید کمی لانے کی ہدایت دی گئی۔
شہری مرکزیت اور جوابدہی پر مبنی حکمرانی کے عزم کو دہراتے ہوئے چیف سکریٹری نے کہا کہ بروقت، شفاف اور ہمدردانہ انداز میں شکایات کا ازالہ ہر محکمے کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے کے سمادھان شہری خدمات کی شفاف نگرانی کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم کے طور پر ابھر چکا ہے اور اس میں مزید بہتری، اپیل نظام کو مضبوط بنانے اور سی پی گرامز کے ساتھ بہتر انضمام کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے تمام انتظامی سکریٹریوں، محکمہ جاتی سربراہان اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ زیر التوا شکایات کی تعداد کم کریں، شکایت کنندگان کے ساتھ محکمہ جاتی رابطے کو بہتر بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر شکایت شکایت کنندہ کے اطمینان کے مطابق حل ہو۔
چیف سکریٹری نے شہری فیڈ بیک ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا، جس میں 8,704 شکایات پر رائے درج کی گئی تھی۔ اگرچہ کئی محکموں کو اطمینان بخش درجہ بندی اور بہتر ردِعمل کے اسکور ملے، تاہم بعض محکموں کو شہریوں کے ساتھ رابطے میں بہتری لانے کی ہدایت دی گئی، خاص طور پر ان معاملات میں جہاں شکایت کنندگان نے متعلقہ حکام کی جانب سے فالو اپ کال یا پیغام نہ ملنے کی شکایت کی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر