
کولکاتا، 14 دسمبر (ہ س)۔ ہفتہ کو یووا بھارتی اسٹیڈیم میں میسی کی آمد کو لے کر بڑے پیمانے پر افراتفری کے بعد ریٹائرڈ جج عاصم کمار رائے کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی نے اتوار کی صبح اسٹیڈیم کا معائنہ کیا۔ گورنرسی وی آنند بوس نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ہفتہ کو یووا بھارتی میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ ہزاروں روپے مالیت کے ٹکٹ خریدنے کے باوجود تماشائی لیونل میسی کو دیکھنے سے قاصر رہے۔ جواب میں تماشائیوں نے یووا بھارتی میں توڑ پھوڑ کی۔ میسی خود اسٹیڈیم سے پہلے ہی چلے گئے۔ میسی کی مختصر موجودگی کے بعد نہ صرف توڑ پھوڑ کی گئی بلکہ مرکزی منتظمین پر دھوکہ دہی کے الزامات لگائے گئے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پر میسی اور تماشائیوں سے معافی مانگی۔ اس نے منتظمین کو بھی نشانہ بنایا اور ریٹائرڈ جج عاصم کمار رائے کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی۔تحقیقاتی کمیٹی اتوار کی صبح یووا بھارتی پہنچی۔ اس کمیٹی میں چیف سکریٹری منوج پنت، ہوم سکریٹری نندنی چکرورتی اور اسپورٹس سکریٹری راجیش سنہا شامل تھے۔ بیدھا نگر کے پولس کمشنر مکیش اور ڈپٹی پولیس کمشنر انیل سرکار بھی موجود تھے۔ تحقیقاتی کمیٹی کے نمائندوں اور بدھن نگر پولیس نے یووا بھارتی کا معائنہ کیا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے ویڈیو پر یووا بھارتی میں صورتحال کو ریکارڈ کیا۔
بعد ازاں گورنر سی وی۔ آنند بوس نے اس کا معائنہ کرنے کے لیے یووا بھارتی کا بھی دورہ کیا۔ ریٹائرڈ جسٹس عاصم کمار رائے کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی نے کہا کہ دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ اتوار کی صبح یووا بھارتی میں ان کی آمد کو اس عجلت کے ثبوت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔دوسری طرف، گورنر ہفتہ کو یووا بھارتی میں داخل نہیں ہو سکے تھے۔ تاہم انہوں نے اتوار کو کافی دیر تک سٹیڈیم کا معائنہ کیا۔ ہفتہ کو گورنر نے کہا کہ جہاں منتظمین اس ناخوشگوار واقعے کے ذمہ دار ہیں وہیں پولیس انتظامیہ کی ناکامی بھی ذمہ دار ہے۔گورنر کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پہلے ہی ریاستی انتظامیہ کو ہجوم کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا، لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے یووا بھارتی تقریب کے خوش اسلوبی سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے تھے۔تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے اس پورے معاملے کی حقیقت سامنے آنے کی امید ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan