لال قلعہ، قطب میناراورآگرہ کا قلعہ خالی کراو، وہ میرا ہے، یہ مذاق مہنگا ثابت ہو سکتا ہے
علی گڑھ، 14 دسمبر (ہ س)۔ لال قلعہ، آگرہ قلعہ اور قطب مینار خالی کرایا جائے ، یہ میرا ہے۔ آئی جی آر ایس کے ذریعے پی ایم او تک پہنچے اکبر کے اس دعوے نے مقامی پولیس افسران میں ہلچل مچا دی ہے۔ پی ایم او نے جانچ رپورٹ طلب کی ہے،ابتدائی پولیس جانچ سے
لال قلعہ، قطب میناراورآگرہ کا قلعہ خالی کراو، وہ میرا ہے، یہ مذاق مہنگا ثابت ہو سکتا ہے


علی گڑھ، 14 دسمبر (ہ س)۔

لال قلعہ، آگرہ قلعہ اور قطب مینار خالی کرایا جائے ، یہ میرا ہے۔ آئی جی آر ایس کے ذریعے پی ایم او تک پہنچے اکبر کے اس دعوے نے مقامی پولیس افسران میں ہلچل مچا دی ہے۔ پی ایم او نے جانچ رپورٹ طلب کی ہے،ابتدائی پولیس جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک مذاق تھا، افسران اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ مذاق ثابت ہونے پرمجرمین کے خلاف قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔

علی گڑھ کے تھانہ بننا دیوی علاقے کے ایک محلے کے باشندہ اکبرنام سے 29؍ ستمبر کو آئی جی آر ایس کے ذریعے وزیر اعظم دفتر کو ایک درخواست موصول ہوئی۔ اسمیں، اس نے ان تینوں بڑے ورثے کے مقامات کو اپنے ہونے کا دعویٰ کیا۔ لکھاانہیں خالی کراو یاپھروہ جتنی رقم مانگے اسے ادا کرنا ہوگا، وہیں وزیر اعظم سے ملوانے کا بھی مطالبہ کیا ۔27؍ نومبر کو ایک دوسری درخواست میں، اس نے خود کے قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سکیورٹی کی درخواست کی۔ اسمیں اس نے یوپی، بہار، دہلی اور علیگڑھ کی اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے نام لکھا اور ان پر اسکے قتل کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ ان لوگوں نے اسے مارنے کے لیے ایک کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا ہے۔ اس معاملے میں پی ایم او سے حکم ملنے پر ایس ایس پی نیرج کمار جادون نے جانچ سی او بننا دیوی کملیش کمار کو سونپی۔ اکبر کا بیان لیا گیا اور اس سے پوچھ گچھ کی گئی، وہ کچھ بھی واضح طور پرنہیں بتا پا رہا ہے، جانچ میں لگتا ہے کہ اسکے نام پر کوئی اور بھی مذاق کر سکتا ہے۔ سی او کا کہنا ہے کہ اسکی باتیں بے بنیاد لگتی ہیں۔ تفتیش ابھی جاری ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande