وارانسی انتظامیہ نے سماج وادی پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو دال منڈی جانے سے روک دیا۔
وارانسی، 6 نومبر (ہ س)۔ وارانسی میں دال منڈی کو چوڑا کرنے کے خلاف احتجاج کرنے اور وہاں کے دکانداروں سے ملاقات کرنے جا رہے سماج وادی پارٹی کے ایک وفد کو انتظامی افسران اور کینٹ پولیس نے روک دیا۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ وریندر سنگھ
Varanasi admin stopped Samajwadi leaders from Dal Mandi


وارانسی، 6 نومبر (ہ س)۔ وارانسی میں دال منڈی کو چوڑا کرنے کے خلاف احتجاج کرنے اور وہاں کے دکانداروں سے ملاقات کرنے جا رہے سماج وادی پارٹی کے ایک وفد کو انتظامی افسران اور کینٹ پولیس نے روک دیا۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ وریندر سنگھ نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وارانسی انتظامیہ نے سماج وادی پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو دال منڈی کا دورہ کرنے سے روک دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سماج وادی آخری سانس تک دال منڈی کے لیے لڑیں گے۔

ایم پی ویریندر سنگھ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی ہدایت کے مطابق ایک وفد وارانسی جا رہا تھا تاکہ موجودہ حکومت کی طرف سے دال منڈی بازار کو چوڑا کرنے کے نام پر ہراساں کیے جانے والے تاجروں کی تکالیف کو سمجھا جا سکے۔ تاہم انتظامیہ کی منشا یہ تھی کہ ان کی جابرانہکاروائی لوگوں کے سامنے نہ آسکے۔ اس لیے اے ڈی ایم سٹی وارانسی کی قیادت میں بھاری پولیس فورس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو بلاک کردیا۔ وجہ پوچھنے پر انہوں نے جھوٹے بہانے پیش کیے اور اوپر سے ہدایات کا دعویٰ کرتے رہے۔

تقریباً ایک گھنٹے کے احتجاج کے بعد بھی انتظامیہ تیار نہیں ہوئی۔ بعد ازاں یہ طے پایا کہ دال منڈی میں توسیع کے نام پر 10 نومبر تک کوئی ہتھوڑا استعمال نہیں کیا جائے گا، جس کے بعد دکانداروں کے ساتھ طے شدہ میٹنگ 9 نومبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ تاجروں کی حالت زار کو سمجھنے کے لیے سماج وادی پارٹی کا ایک وفد 10 نومبر کو دوپہر 1 بجے دوبارہ دال منڈی کا دورہ کرے گا۔

اس دوران موقع پر سابق وزیر سریندر پٹیل، سابق ایم ایل اے صمد انصاری، ترجمان سنتوش یادو ببلو، نفیس احمد، گلسر، سداما یادو، رام جنم یادو، پردیپ جیسوال، وشنو شرما سنجے مشرا، رامبلک پٹیل، دیاشنکر سنگھ، ہردے سنگھ سمیت بڑی تعداد میں عہدیدار اور کارکن موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande