
لداخ , 6 نومبر (ہ س)۔ لداخ انتظامیہ نے پانچ نئی اضلاع کے قیام کے لیے مرکزی وزارت خزانہ کو خط لکھا ہے۔ یہ اضلاع گزشتہ سال اگست 2024 میں وزارتِ داخلہ (ایم ایچ اے) کی منظوری کے باوجود تاحال باضابطہ طور پر قائم نہیں کیے گئے، جس کے باعث حالیہ مہینے لیہہ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) کے انتخابات بھی مؤخر کر دیے گئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، لداخ کی یو ٹی انتظامیہ نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو خط لکھ کر پانچ نئی اضلاع ،شام، نوبرا، چانگ تھانگ، زنسکار اور دراس کے لیے آسامیوں کی منظوری طلب کی ہے۔ ان میں سے پہلی تین اضلاع ضلع لیہہ سے جبکہ دو اضلاع ضلع کرگل سے منقسم کیے گئے ہیں۔
یہ نئے اضلاع 26 اگست 2024 کو تشکیل دیے گئے تھے، جس کے بعد انتظامیہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ نئی اضلاع کی سرحدوں، آسامیوں، ہیڈکوارٹرز اور بنیادی ڈھانچے کا تعین کیا جا سکے۔ متعلقہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے، جس کا جائزہ لینے کے لیے ایک اور کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے نئی آسامیوں کی منظوری کے بعد پانچ اضلاع کے باضابطہ قیام کا عمل تیز کیا جائے گا، جس سے لداخ میں اضلاع کی مجموعی تعداد دو سے بڑھ کر سات ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ آسامیوں کی تعداد کافی زیادہ ہوگی، اس لیے یو ٹی کے مجموعی بجٹ میں تنخواہوں کے اخراجات میں اضافہ متوقع ہے۔
نئے اضلاع کے قیام کے بعد ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی اور دیگر انتظامی افسران تعینات کیے جائیں گے۔ افسران کی تقرری وزارت داخلہ کی جانب سے کی جائے گی جبکہ ماتحت عملے کے لیے نئی بھرتیوں کی ضرورت ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اضلاع کو مکمل طور پر فعال بنانے میں وقت لگ سکتا ہے کیونکہ دفاتر، ہیڈکوارٹرز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ابھی باقی ہے۔
حالیہ دنوں لیہہ ہل ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات ملتوی کرتے وقت انتظامیہ نے پانچ نئے اضلاع کے قیام کو وجوہات میں شامل کیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نئی اضلاع کی سرحدوں اور ڈھانچے کے طے ہونے کے بعد یہ بھی فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا لداخ میں سات کونسلیں قائم ہوں گی یا کسی نئے انتظامی ڈھانچے پر عمل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، آبادی اور ووٹرز کی کم تعداد کے پیشِ نظر ممکنہ طور پر سات کونسلیں بنانا مشکل ہوگا، کیونکہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں لداخ میں کل ووٹروں کی تعداد صرف 1.84 لاکھ تھی۔ فی الحال، لیہہ اور کرگل اضلاع میں تیس تیس کونسلرز پر مشتمل ہل کونسلیں کام کر رہی ہیں، جن میں سے 26 منتخب اور چار نامزد ارکان ہوتے ہیں۔
لیہہ کونسل کے انتخابات اکتوبر میں ہونا طے تھے، تاہم ملتوی ہونے کے بعد اس کے اختیارات ڈپٹی کمشنر لیہہ کو دے دیے گئے ہیں۔ بی جے پی گزشتہ دو مدتوں سے لیہہ کونسل میں برسرِ اقتدار ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر