
سیوان، 6 نومبر (ہ س)۔ سابق رکن پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب سیوان ضلع کے رگھوناتھ پور اسمبلی حلقے کی انتخابی مہم میں کافی سرگرم رہیں۔ یہاں سے ان کے بیٹے اسامہ شہاب آر جے ڈی کے امیدوار ہیں۔ آج پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران انہوں نے اپنا ووٹ ڈالا اور ووٹروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہماری حکومت بن رہی ہے۔ شہاب الدین خاندان طویل عرصے سے سیوان کی سیاست میں بااثر رہا ہے۔
حنا شہاب جو سال 2009 میں سیوان لوک سبھا سیٹ سے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی امیدوار تھیں، آج صبح سیوان کے ایک پولنگ مراکزپر پہنچیں۔ انہوں نے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ہماری حکومت بن رہی ہے۔ بہار کے لوگوں نے ترقی اور استحکام لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیوان خطہ جسے شہاب الدین کا سیاسی گڑھ کہا جاتا ہے، یہاں این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے رگھوناتھ پور اسمبلی سیٹ (ضلع سیوان) سے محمد شہاب الدین کے 31 سالہ بیٹے اسامہ شہاب لندن سے قانون کی پڑھائی کر چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے حلف نامے میں خود کو ایک’سماجی کارکن‘ کے طور پر درج کیا ہے۔ آنجہانی شہاب الدین کے صاحبزادے محمد شہاب الدین کو ٹکٹ دینے کے لیے آر جے ڈی نے اپنے موجودہ ایم ایل اے ہری شنکر یادو کا ٹکٹ کاٹ دیا۔ اسے عظیم اتحاد (آر جے ڈی-کانگریس-اپوزیشن پارٹیوں) کی جانب سے مسلم-یادو (ایم وائی) ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا۔
سیاسی طور پر اس سیٹ پر سہ رخی مقابلہ ہے، جس میں وکاس کمار سنگھ این ڈی اے (جے ڈی یو) کی نمائندگی کر رہے ہیں، راہل کیرتی جن سورج پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں اور دیگر آزاد امیدوار ہیں۔سال 2020 میں یہاں سے آر جے ڈی نے 11.64 فیصد کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار این ڈی اے نے مافیا راج کی واپسی کا الزام لگاتے ہوئے اعلیٰ ذات، ای بی سی اور دلت ووٹوں کو رجھانے کی کوشش کی۔ دوسری طرف اسامہ کی خاموشی کے ساتھ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش اور ان کے دیرینہ خاندانی اثر و رسوخ کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جس کے نتائج کا فیصلہ چھ نومبر کو ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ہو رہا ہے۔
حنا شہاب کا سیاسی سفر ان کے شوہر محمد شہاب الدین سے جڑا ہوا ہے، جوسال 1990 کی دہائی میں سیوان سے چار بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ سال 2020 کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی نے حنا کو رگھوناتھ پور سیٹ سے ٹکٹ کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے اپنے قریبی ساتھی ہری شنکر یادو کی حمایت کرتے ہوئے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اپنے شوہر کے اصولوں کی بنیاد پر سیوان سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کے اپنے ارادے کا بھی اعلان کیا تھا۔
بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 اضلاع کی 121 اسمبلی سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہے، جس میں سیوان، سارن، چمپارن اور گیا جیسی حساس سیٹیں شامل ہیں۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ تیجسوی یادو، سمراٹ چودھری اور دیگر اہم لیڈروں نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں کل 27 لاکھ ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جن میں خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اور ای وی ایم مشینوں کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan