بحیرہ احمر میں کشیدگی کم ہونے کے ساتھ ہی آمدنی میں 14 فیصد اضافہ
قاہرہ،05نومبر(ہ س)۔مصر کی اہم تجارتی گزرگاہ نہر سویز میں تجارتی جہازوں اور کینٹینرز کی آمد و رفت میں تیزی آگئی ہے اور جولائی سے اکتوبر کے دوران بحیرہ احمر کے حالات میں بہتری آنے کے باعث زیادہ ریوینیو جنریٹ کیا جا سکا ہے۔حکام کے مطابق نہر سویز سے ہو
بحیرہ احمر میں کشیدگی کم ہونے کے ساتھ ہی آمدنی میں 14 فیصد اضافہ


قاہرہ،05نومبر(ہ س)۔مصر کی اہم تجارتی گزرگاہ نہر سویز میں تجارتی جہازوں اور کینٹینرز کی آمد و رفت میں تیزی آگئی ہے اور جولائی سے اکتوبر کے دوران بحیرہ احمر کے حالات میں بہتری آنے کے باعث زیادہ ریوینیو جنریٹ کیا جا سکا ہے۔حکام کے مطابق نہر سویز سے ہونے والی آمدنی میں 14.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس سے قبل ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے حملوں کی وجہ سے بحیرہ احمر میں کشیدگی نے تجارتی جہازوں کی نقل و حمل کو شدید متاثر کیا تھا۔ خلیج عدن اور باب المندب بھی ان حملوں کی زد میں رہے۔ جس کی وجہ سے نہر سویز کی آمدنی پر بھی برا اثر پڑا تھا۔ایک اندازے کے مطابق بحیرہ احمر میں یمنی حوثیوں نے ایک سو سے زائد جہازوں کو نشانہ بنایا۔

نہر سویز اتھارٹی کے چیئرمین اسامہ ربی نے کہا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں 229 جہازوں نے نہر سویز کو گزرگاہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یہ تعداد حالیہ بحران کے دنوں کے بعد سب سے زیادہ ہے اور حالیہ مہینوں کے مقابلے میں آمدنی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔اسامہ ربی کے مطابق جولائی اور اکتوبر کے درمیان مجموعی طور پر 4405 جہاز یہاں سے گزرے اور ان پر 185 ملین میٹرک ٹن سامان تھا۔ اس کے مقابلے میں پچھلے سال انہی دنوں میں 4332 جہاز گزرے تھے اور ان پر سامان کی مقدار 167.6 ملین ٹن تھی۔اسامہ ربی کے مطابق ماحول میں مثبت اشارے آئے ہیں اور شرم الشیخ میں ہونے والی غزہ کے بارے میں سربراہ کانفرنس نے حوصلے بڑھائے ہیں۔ جس کے نتیجے میں تجارتی جہاز اب نہر سویز کی طرف زیادہ آنے لگے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ گلوبل شپنگ کمپنیز دوبارہ سے نہر سویز کی طرف پلٹیں کیونکہ مصر کی جنگ بندی کے لیے کوششوں کے نتیجے میں خطے میں کافی بہتری ہے۔ادھر فرانس کی شپنگ کمپنی 'شپنگ لائن سی ایم اے سی جی ایم' نے پہلے ہی اپنے دو بڑے کینٹینرز کو نہر سویز کی طرف منتقل کیا اور اپنا رخ ایک بار پھر نہر سویز کی طرف کر لیا ہے۔یاد رہے نہر سویز کی آبی گزرگاہ یورپ اور ایشیاءکے درمیان تیز ترین گزرگاہ ہے۔ اس لیے یورپ و ایشیاءکے درمیان تجارت کے لیے آنے جانے والے جہاز اسے ترجیحاً اپنا راستہ بناتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande