
بی جے پی لیڈر اناملائی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
چنئی، 3 نومبر (ہ س) ۔
تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں تین نوجوانوں نے کالج کی ایک طالبہ کو اغوا کیا اور اس کی عصمت دری کی۔ پولیس نے طالبہ کو پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا ہے اور ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر اناملائی کپوسامی نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی اور ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھایا۔
بتایا گیا ہے کہ کالج کی ایک طالبہ اتوار کی رات تقریباً 11 بجے کوئمبٹور چترا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پیچھے خالی جگہ میں کار میں بیٹھ کر اپنے دوست ونیت سے بات کر رہی تھی۔ تین نوجوان قریب پہنچے اور ونیت پر حملہ کیا۔ تینوں افراد نے اسے اغوا کیا، اس کی عصمت دری کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔ شدید زخمی ونیت نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے آس پاس کے علاقے کی تلاشی لی اور اسے کچھ ہی فاصلے پر برہنہ حالت میں پایاگیا۔ پولیس نے طالبہ کو قریبی نجی اسپتال میں داخل کرایا اور شدید زخمی ونیت کو کوئمبٹور کے سرکاری اسپتال بھیج دیا۔ پیلامیڈو پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے اور تینوں ملزمان کی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔
کوئمبٹور میں کالج کی طالبہ کے اغوا اور عصمت دری نے غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اناملائی کپوسوامی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ اناملائی نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ سن کر چونکا دینے والی بات ہے کہ کوئمبٹور بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب کل رات تین سماج دشمن عناصر نے لاء کالج کی ایک طالبہ کو اغوا کیا اور اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ طالبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور وہ اس کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ تمل ناڈو میں ڈی ایم کے کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے خلاف اس طرح کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ سماج دشمن عناصر کو قانون یا پولیس کا کوئی خوف نہیں۔ ڈی ایم کے کے وزراء سے لے کر پولیس تک سبھی نے مجرموں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ ڈی ایم کے حکومت جنسی جرائم کو روکنے یا خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ