یوگی آدتیہ ناتھ نے بہار میں انتخابی ریلی میں انڈیا اتحاد پر نشانہ سادھا
پٹنہ/دربھنگہ، 3 نومبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کے روز بہار کے دربھنگہ ضلع کے کیوٹی اسمبلی حلقہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار مراری موہن جھا سمیت تمام دس اسمبلی حلقوں میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے
انڈیا اتحاد  فیملی مافیا کی حمایت اور دراندازوں کو مدعو کرکے بہار کی سلامتی سے سمجھوتہ کر رہا ہے: یوگی آدتیہ ناتھ


پٹنہ/دربھنگہ، 3 نومبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کے روز بہار کے دربھنگہ ضلع کے کیوٹی اسمبلی حلقہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار مراری موہن جھا سمیت تمام دس اسمبلی حلقوں میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے امیدواروں کی حمایت میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا اور ان کے لیے حمایت مانگی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بھگوان رام اور ماتا جانکی کے وجود پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے لوگوں کے آستھاں کے ساتھ کھلواڑ کیا اور یہاں تک کہ سپریم کورٹ میں ان کے وجود کو انکار کرتے ہوئے حلف نامہ بھی داخل کیا تھا۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے یہاں تک کہ رام رتھ یاترا کو روکنے کی کوشش کی اور سماج وادی پارٹی نے ایودھیا میں رام بھکتوں پر گولی چلانے کا حکم دیا، جس سے مقدس شہر خون میں لت پت ہوگیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انڈیا بلاک فیملی مافیا کی حمایت کرکے اور دراندازوں کو بلا کر بہار کی سلامتی کوخطرے میں ڈال رہا ہے ۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ آر جے ڈی کے دور میں بہار میں 70 سے زیادہ قتل عام ہوئے۔ ذات کو ذات سے آپس میں لڑایا، بیٹیوں اور تاجروں کو غیر محفوظ بنایا گیا اور بندوقوں اور پستولوں کی مدد سے امن و امان کو تباہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں ذات پات کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرتی ہیں اور قومی سلامتی کو کمزور کرتی ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، آپ نے مہاتما گاندھی کے تین بندروں کے بارے میں سنا ہو گا، لیکن آج انڈیا اتحاد میں تین نئے بندر ہیں: پپو، ٹپو اور اپو۔ پپو سچ نہیں بول سکتا، ٹپو سچ نہیں دیکھ سکتا، اور اپو سچ نہیں سن سکتا۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ یہ لیڈر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کے تحت کئے گئے ترقیاتی کاموں کو دیکھ نہیں سکتے، نہ سن سکتے ہیں اور نہ بول سکتے ہیں، اس لیے وہ غلط معلومات پھیلاتے ہیں۔ آر جے ڈی-کانگریس اتحاد پر سخت حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آر جے ڈی نے کانگریس کی حمایت سے بہار میں حکومت بنائی تو غریب راشن اور سرکاری اسکیموں سے محروم تھے۔ 2005 سے پہلے کانگریس یا آر جے ڈی کے دور میں اگر کوئی غریب بیمار ہوتا تھا تو وہ اذیت میں مر جاتے تھے کیونکہ وہاں کوئی طبی سہولت نہیں تھی۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کشمیر کے حوالے سے کانگریس پارٹی کو بھی نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ اس کی پالیسیوں نے اسے متنازعہ علاقہ بنا دیا ہے۔ یہ کانگریس ہی تھی جس نے کشمیر کو متنازعہ علاقہ بنایا تھا۔ آج وزیر اعظم مودی اور امت شاہ کی قیادت میں کشمیر کو دہشت گردی سے آزاد کرایا گیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ انہوں نے ایک ایسے اداکار کے بارے میں ایک خبر پڑھی ہے جو 27 سال بعد کشمیر کا دورہ کرنے کے قابل ہوا ہے۔ یہ کانگریس پارٹی کا گناہ تھا کہ ہندوؤں کو کشمیر چھوڑنا پڑا۔ اب متھیلا اور بہار کے لوگ بھی وہاں سکون سے رہ سکتے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ کیوٹی سے این ڈی اے امیدوار مرلی موہن جھا کی حمایت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سماج دشمن عناصر اور فسادی واپس نہ آئیں۔ بہار میں ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کی حکومت بننی چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande