امریکی صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر حماس کو ختم کرنے کی دھمکی
واشنگٹن،03نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ’مضبوط ہے، کمزور نہیں‘۔انھوں نے اتوار کے روز امریکی نیٹ ورک سی بی ایس پر نشر ہونے والے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اگر حماس نے درست طرزِ عم
امریکی صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر حماس کو ختم کرنے کی دھمکی


واشنگٹن،03نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ’مضبوط ہے، کمزور نہیں‘۔انھوں نے اتوار کے روز امریکی نیٹ ورک سی بی ایس پر نشر ہونے والے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اگر حماس نے درست طرزِ عمل اختیار نہ کیا تو اسے فوراً ختم کیا جا سکتا ہے، اور وہ یہ بات جانتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر میں چاہوں تو حماس کو تیزی سے غیر مسلح کر سکتا ہوں۔اسی دوران ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی تعریف کرتے ہوئے انھیں انتہائی با صلاحیت شخص قرار دیا اور وعدہ کیا کہ وہ انھیں قانونی مقدمات سے نکلنے میں مدد دیں گے۔انھوں نے کہا اس سے پہلے کسی نے ان کی حمایت نہیں کی، اور مجھے نہیں لگتا کہ ان کے ساتھ اچھا برتاو¿ کیا جا رہا ہے... لیکن میں نے ان کی حمایت کی۔تاہم امریکی صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ نیتن یاہو کے کچھ اقدامات انھیں پسند نہیں آئے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آپ نے دیکھا کہ میں نے اس کے جواب میں کیا کیا۔ ان کا اشارہ اس فیصلے کی طرف تھا جس کے تحت انھوں نے دو سال کی خون ریز جنگ کے بعد غزہ میں جنگ بندی نافذ کی۔گزشتہ ماہ ٹرمپ نے تباہ شدہ فلسطینی علاقے کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا، جس میں اسلحہ واپس لینے، علاقے کا انتظام بین الاقوامی نگرانی میں ایک عارضی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے، تعمیرِ نو اور اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا کی شقیں شامل تھیں۔اسی منصوبے کے تحت 10 اکتوبر سے نافذ ہونے والی جنگ بندی میں یہ طے پایا کہ تمام زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے (یہ عمل مکمل ہو چکا ہے) اور ہلاک شدگان کی لاشیں واپس کی جائیں۔اب تک حماس 20 مغویوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے، اور اسرائیلی فوج کے مطابق اتوار کی شب وصول ہونے والی مزید 3 لاشوں کی شناخت جلد ظاہر کی جائے گی، جبکہ 8 مغویوں کی لاشیں ابھی باقی ہیں۔صدر ٹرمپ نے تصدیق کی کہ ان میں ایک لاش عومر نیوٹرا کی بھی ہے، جو امریکی و اسرائیلی شہریت رکھتا تھا اور اسرائیلی فوج میں ٹینک پلاٹون کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔ادھر معاہدے کے مطابق اسرائیل نے ہر ایک اسرائیلی مغوی کی لاش کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کیں، یہ تبادلہ بیک وقت کیا گیا جیسا کہ غزہ معاہدے میں طے پایا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande