
انوپ پور، 3 نومبر (ہ س)۔
انتظامیہ نے پیر کو مدھیہ پردیش کے انوپ پور ضلع میں اڈانی گروپ کے انوپ پور تھرمل انرجی پاور پلانٹ کے ذریعے زیر زمین پانی کی پائپ لائن کی توسیع کے کام کو روک دیا۔ پڈور کے عوامی نمائندوں نے کمپنی انتظامیہ پر پی ای ایس اے ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کلکٹر سے شکایت کی تھی۔
گرام سبھا اور پنچایت سے اجازت لیے بغیر زیر زمین پائپ لائن ڈالنے والی کمپنی کی طرف سے ٹاور (پتھر) لگا کر زمین پر نشان لگانے کے خلاف پڈور کے گاو¿ں والوں کے مسلسل احتجاج کو دیکھتے ہوئے، کلکٹر ہرشل پنچولی کی ہدایت پر انوپ پور کے ایس ڈی ایم کملیش پوری، محکمہ ریونیو کی ایک ٹیم کے ساتھ حال ہی میں گاو¿ں پڈور پہنچے۔ وہاں انہوں نے اڈانی تھرمل انرجی (انوپ پور) کے عہدیداروں کو بھی بلایا اور گاو¿ں والوں کی بات سنی۔ سرپنچ چندراوتی سنگھ اور ان کے شوہر بالی سنگھ، نائب سرپنچ اوما کانت سنگھ اوئیکے اور دیگر پنچایت نمائندوں نے ایس ڈی ایم کو بتایا کہ کمپنی نے بغیر کوئی اطلاع دیے یا پنچایت سے رضامندی لیے بغیر پتھر کھڑا کرکے زمین کے سروے اور مارکنگ کا کام شروع کردیا ہے۔
گاو¿ں والوں نے کھلے عام الزام لگایا کہ انہوں نے اس معاملے پر چار یا پانچ میٹنگیں کیں، لیکن کمپنی سننے کو تیار نہیں۔ گاو¿ں والوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی ایم نے موقع پر موجود کمپنی کے افسران کو کام فوری طور پر روکنے کی ہدایت دی۔ ایس ڈی ایم پوری نے پیر کو بتایا کہ انتظامیہ جلد ہی پڈور کے گاو¿ں والوں اور کمپنی انتظامیہ کے درمیان میٹنگ بلائے گی۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد پی ای ایس اے ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات اور متعلقہ شکایت کی جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کلکٹر نے کمپنی انتظامیہ کو واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کام پنچایت کے قواعد و ضوابط کے اندر کیا جائے اور کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو۔ میٹنگ کے دوران تحصیلدار، نائب تحصیلدار، پٹواری اور مقامی پولیس بھی موجود تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan